Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفعہ 144 نافذ، پشاور میں سکیورٹی خدشات کے باعث احتجاج پر پابندی

پشاور کے ڈپٹی کمشنر کے حکمنامے کے مطابق دفعہ 144 دس دن تک نافذ رہے گی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں دفعہ 144 کا نفاذ کرتے ہوئے حکومت نے ہر قسم کے احتجاج پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سنیچر کو ڈپٹی کمشنر پشاور کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق سکیورٹی خدشات کی وجہ سے ضلع پشاور میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ضلع بھر میں پانچ یا اس سے زائد افراد کے ایک جگہ اکھٹا ہونے پر 10 دنوں تک پابندی رہے گی۔
پشاور میں پیر کو ہونے والے خودکش حملے کے بعد شہر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ دھماکے میں پولیس لائنز کی مسجد میں نماز پڑھنے والوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اہلکاروں سمیت 102 ہلاکتیں ہوئیں۔
دھماکے کی ملک بھر اور بیرون ملک بھی مذمت کی گئی جبکہ صوبے کے مختلف شہروں میں پولیس اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔
جمعے کو تحریک انصاف نے پشاور دھماکے میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی نشنل پارٹی سمیت متعدد مقامی سیاسی رہنماؤں اور تنظیموں نے آج احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے جس کے تحت پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ فوری طور پر کر دیا گیا ہے اور اگلے 10 روز تک اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

پشاور میں خودکش حملے کے خلاف پولیس اہلکاروں نے بھی احتجاج کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

پشاور میں گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا تھا جس میں آرمی چیف سمیت سکیورٹی محکموں کے سربراہان نے شرکت کی تھی۔
اجلاس میں صوبے میں سکیورٹی صورتحال اور دہشت گردی سے نمٹنے کے اقدامات کو مزید بہتر کرنے پر غور کیا گیا۔

شیئر: