Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگر چین نے ہماری سالمیت کو خطرے میں ڈالا تو کارروائی کریں گے‘

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کی کہانی ترقی اور مشکلات سے ابھرنے کی کہانی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی جاسوس غبارہ گرانے کا حکم دینے کے دو دن بعد اپنے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے لیکن وہ اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کی رات کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ ’اس کے بارے میں کوئی غلطی نہ کریں جیسا ہم نے گزشتہ ہفتے واضح کیا تھا، اگر چین ہماری سالمیت کو خطرے میں ڈالتا ہے تو ہم اپنے ملک کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔‘
جو بائیڈن کا سالانہ خطاب ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اندرون اور بیرون ملک چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔ ان میں معاشی غیریقینی، یوکرین کی تھکا دینے والی جنگ، چین سے بڑھتی مخاصمت اور بہت کچھ شامل ہیں۔
روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے انہوں نے وعدہ کیا کہ امریکہ یوکرین کی اس وقت تک مدد کرے گا جب تک اسے روسی حملے سے لڑنے میں مدد ملے گی۔
امریکی صدر نے یوکرین کی امریکہ میں سفیر اوکسانا مارکارووا جو وہاں موجود تھیں، مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جتنا بھی وقت لگے ہم آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ ہماری قوم زیادہ آزادی، زیادہ وقار، زیادہ امن کے لیے نہ صرف یورپ میں بلکہ ہر جگہ کام کر رہی ہے۔‘

جو بائیڈن کا سالانہ خطاب ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اندرون اور بیرون ملک چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں ریپبلکنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر معیشت کی تعمیر نو اور قوم کو متحد کرنے کا ’کام ختم کریں‘ کیونکہ وہ ملک میں مایوسی پر قابو پانے اور واشنگٹن میں سیاسی تقسیم کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’امریکہ کی کہانی ترقی اور مشکلات سے ابھرنے کی کہانی ہے۔‘
جو بائیڈن نے خطاب میں اپنے دور حکومت میں ریکارڈ ملازمتوں کو بھی ذکر کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کیپٹل ہل پر حملے کے دو سال بعد بھی ’امریکی جمہوریت (دباؤ کے آگے) نہ جھکی اور نہ اس کو نقصان پہنچا۔‘

شیئر: