Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے 3 کروڑ ڈالر دینے والے پاکستانی کون ہیں؟

ہزاروں ریسکیو اہلکار ترکیہ اور شام میں زلزلے سے متاثر علاقوں میں امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ (فوٹو: اے پی)
امریکہ میں رہنے والے پاکستانی شہری نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر ترکیہ کے سفارت خانے میں جاکر زلزلہ زدگان کی امداد کے لیے تین کروڑ ڈالر کا عطیہ دے دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی شہری نے شناخت ظاہر کیے بغیر واشنگٹن ڈی سی میں واقع ترکیہ کے سفارت خانے کو ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے تین کروڑ ڈالر کی بڑی رقم عطیہ کی ہے۔
دی الیکشن پوسٹ کے ایڈیٹر ان چیف مصطفی تنیاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترکیہ کے واشنگٹن ڈی سی میں تعینات سفیر مُراط میکران کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک پاکستانی بزنس مین نے اکیلے ترکیہ کی امدادی مہم میں تین کروڑ ڈالر دیے ہیں۔‘
یوسف اِرم جو ترکیہ کے نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ سے وابستہ ہیں انہوں نے اپنی ٹویٹ میں پاکستانی بزنس مین کے اس عطیے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں نہیں معلوم وہ کون ہیں، ان کی شناخت کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔‘
پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے بیان میں گمنام پاکستانی شہری کو سہراتے ہوئے کہا کہ ’ایک گمنام پاکستانی کی مثال دیکھ کر دل بہت متاثر ہوا جو امریکہ میں ترکیہ کے سفارت خانے گیا اور ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کے لیے 30 ملین ڈالر کا عطیہ دے آیا۔ یہ انسانیت کی فلاح کے لیے شاندار کام ہیں جو انسانیت کو مشکلات پر فتح دلانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔‘
دوسری جانب ہزاروں ریسکیو اہلکار ترکیہ اور شام میں زلزلے سے متاثر علاقوں میں امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔
زلزلے کے باعث دونوں ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کے علاوہ شدید سردی کے باعث لاکھوں متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔
ترکیہ میں کھانوں کے مرکزی شہر غازی عینتاب میں موجود ریستورانوں میں ہزاروں رضا کار متاثرین تک کھانے پکا کر پہنچا رہے ہیں جبکہ شام میں کئی برسوں سے جاری تنازعات  نے صحت کے نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے کہ جس کی وجہ سے سے امدادی کاروائیاں سست روی کا شکار ہیں۔

شیئر: