Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکیہ میں صورتحال المناک اور بیان سے باہر ہے‘: سعودی خاتون رضا کار

رھف العبید ترک زبان جانتی ہیں، انہیں امدادی کاموں میں آسانی ہورہی ہے۔(فوٹو: العربیہ)
ترکیہ کے زلزلہ زدہ علاقوں کے متاثرین کے لیےامدادی مشن میں شامل سعودی رضاکار خاتون رھف العبید نے کہا ہے کہ ’یہاں صورتحال المناک اور بیان سے باہر ہے‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق رھف العبید ترک زبان جانتی ہیں جس کے باعث انہیں ترکیہ میں امدادی کاموں میں آسانی ہورہی ہے۔ 
رھف العبید کا کہنا ہے کہ’ امدادی مہم کے دوران ترک زبان سے واقفیت بڑی مدد گار ثابت ہورہی ہے۔ میں نے نہ صرف خود مدد کرنے کی پوزیشن میں ہوتی ہوں بلکہ سعودی امدادی ٹیم کی بھی مدد کر پارہی ہوں‘۔
’ مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور ایئرپورٹس پر ڈیوٹی کے دوران ترک زائرین کے ساتھ  بات چیت کا تجربہ ہے۔ اس کا انہیں فائدہ ہورہا ہے‘۔ 
سعودی رضا کار خاتون نے بتایا  کہ ’ زندگی میں پہلی بار ملک سے باہر امدادی کاموں میں حصہ لیا ہے۔  ترکیہ  میں صورتحال المناک اور درد ناک ہے۔ زلزلے سے متاثرہ ایک شہر میں جانے کا اتفاق ہوفا وہاں آبادی نہیں ہے۔ ہر جانب تباہی و بربادی نظر آرہی ہے۔ ہو کا عالم ہے‘۔
رھف العبید نے ایک واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ’ یہاں ایک خیمے میں گیارہ سالہ بچے سے ملاقات ہوئی وہ اپنے مریض باپ کی وجہ سے تعلیم چھوڑنے پر مجبورہے۔ اسے شدت سے بھوک محسوس ہوئی تو اپنی جیب سے  چاکلیٹ نکالی مگر اس نے وہ اکیلے کھانا پسند نہیں کی بلکہ اس کے حصے کرکے ہمیں بھی دیے اور کہا کہ آپ ہماری مدد کےلیے آئے ہو اس لیے آپ کے بغیر چاکلیٹ اکیلا نہیں کھا سکتا‘۔ 

شیئر: