Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں قتل ہونے والے سید خالد رضا کون تھے؟

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تمام زاویوں سے تحقیقات ہو رہی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اتوار کے روز قتل کیے جانے والے پرائیوٹ سکول ایسوسی ایشن کے رہنما سید خالد رضا کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
کراچی پولیس کے مطابق اتوار کے روز  کراچی ضلع شرقی کے علاقے گلستان جوہر میں ایک شخص نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔ مقتول کی شناخت سید خالد رضا کے نام ہوئی۔ کالعدم سندھودیش روولیوشنری آرمی نے ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ سید خالد رضا کو ان کی رہائش گاہ کے باہر اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ ایک شادی کی تقریب میں روانہ ہونے کے لیے گھر سے نکل رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تمام زاویوں سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔ جلد ہی واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔
خالد رضا کون تھے؟
خالد رضا ان دنوں کراچی میں دارارقم سکولنگ سسٹم سے وابستہ تھے۔ وہ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے ذمہ دار بھی تھے۔ ان کے قتل پر پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کی جانب سے شہر بھر کے سکول بند کرنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
خالد رضا کا شمار کشمیر کے تحریک آزادی کے پر جوش رہنماؤں میں کیا جاتا تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی اور انڈیا کے کشمیر پر قبضے پر کشمیری عوام کے مؤقف کی تائید کی۔
وہ 90 کی دہائی میں مقبوضہ کشمیر کی جہادی تنظیم البدر کا بھی حصہ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ملک میں پے در پے ایسے واقعات رپورٹ کیے جا رہے ہیں جن میں ماضی میں جہادی تنظیموں کا حصہ رہنے والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس سے قبل سندھ اور راولپنڈی میں دو افراد کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ یہ افراد بھی ماضی میں کشمیر کی تحریک آزادی کے حامی رہے ہیں۔
 

شیئر: