Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہلیہ کا پاسپورٹ ایکسپائر ہے، اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟

اقامہ کی تجدید کے وقت سربراہ خانہ کا پاسپورٹ کارآمد ہونا چاہئے( فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کے امیگریشن قانون کے مطابق وہ افراد جو خروج و عودہ ویزے پر گئے ہوتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس آئیں بصورت دیگر ان کے خلاف خرج ولم یعد کے قانون کے تحت مملکت آنے پر تین برس کے لیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
ایسے افراد جن پرخرج ولم یعد کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ صرف اسی صورت میں پابندی کی مدت کے دوران مملکت آسکتے ہیں کہ اگران کا سابقہ سپانسر انہیں دوسرا ویزا جاری کرےـ 
 جوازات کے ٹوئٹرپر ایک شخص نے اقامہ میں تصویرتبدیل کرنے کے حوالے سے دریافت کیا ’اقامہ میں تصویرتبدیل کرانے کےلیے کوئی فیس مقرر ہے‘؟۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ میں موجود تصویر تبدیل کرنے کےلیے واضح جواز فراہم کرنا ضروری ہے کسی وجہ کے بغیر تصویرتبدیل نہیں ہوتی‘۔ 
تصویرکی تبدیلی کےلیے کوئی فیس نہیں۔ تصویر کی تبدیلی کے لیے جوازات کے قریبی دفترسے وقت حاصل کرنا ضروری ہے۔ وقت حاصل کرنے کے بعد وقت مقررہ پردفترپہنچ کرکارروائی مکمل کی جائے۔ تصویرکی تبدیلی کےلیے واضح ثبوت فراہم کرنا ضروری ہے۔ 
خیال رہے بلا وجہ تصویرکی تبدیل نہیں کی جاسکتی۔ اقامہ میں تصویر کی تبدیلی اس وقت کی جاتی ہے جب چہرے کی شناحت میں کسی قسم کی تبدیلی ہوگئی ہو۔  
چہرے میں ہونے والی تبدیلی کی بنیاد پراقامہ کارڈ میں تصویر تبدیل کرائی جاسکتی ہے تاہم اس کےلیے پاسپورٹ میں بھی تصویر تبدیل کرانا ہوگی۔ نئے پاسپورٹ جس میں تصویر تبدیل کرائی گئی ہے کہ ساتھ جوازات کے دفترسے رجوع کیاجائے گا۔ 
اس امر کا بھی خیال رکھاجائے کہ غیرملکی کارکن اپنے کسی معاملے کے لیے براہ راست جوازات کے کسی دفترسے رجوع نہیں کرسکتا۔ 
اگرغیرملکی کارکن جوورک ویزے پرمملکت میں مقیم ہے اسے اپنی سرکاری دستاویز یعنی اقامہ وغیرہ میں کوئی تبدیلی کرانا ہوتو اپنے اسپانسر یا اس کی جانب سے مقرر کردہ کسی نمائندے کے ذریعے جوازات کے دفتر سے رجوع کیاجائے براہ راست جانے پرجوازات کے اہلکار اسکی جانب سے دی گئی درخواست کوقبول نہیں کرتے۔ 

نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں ابشر کے ذریعے کرائی جاسکتی ہے(فوٹو: ٹوئٹر)

اقامہ کی تجدید کے قانون کے بارے میں ایک شخص نے دریافت کیا ’ اقامہ ایکسپائرہونے والا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اہلیہ کا پاسپورٹ ایکسپائرہے۔ اگراہلیہ کے پاسپورٹ کی تجدید کرانے کا انتظارکیا جائے تواقامہ ایکسپائرہوجائے گا جس کے بعد جرمانہ عائد ہوگا، اس صورت میں کیا کریں؟‘۔ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ کی تجدید کے وقت سربراہ خانہ کا پاسپورٹ ایکسپائرنہیں ہونا چاہئے۔ اگراہلیہ کا پاسپورٹ ایکسپائرہوتو اقامہ تجدید ہوجاتا ہے‘۔ 
اقامہ تجدید کرانے کے بعد اہلیہ کے نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں ابشرپلیٹ فارم کے ذریعے کرائی جاسکتی ہے۔ 
واضح رہے سربراہ خانہ کے اقامہ پراسکی اہلیہ اوربچوں کی انٹری ہوتی ہے یعنی گھرکے سربراہ کا اقامہ تجدید ہونے کے ساتھ ہی گھروالوں کا اقامہ بھی تجدید کردیاجاتا ہے اسلیے اگراہلیہ یا بچوں میں سے کسی کا پاسپورٹ ایکسپائرہوتو اس صورت میں کوئی مضائقہ نہیں اقامہ تجدید کرایا جاسکتا ہے۔ 
اقامہ کی تجدید میں تین کی تاخیرہونے پر500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے ۔ اگردوسری باربھی تاخیرہوتو اس صورت میں جرمانہ ڈبل یعنی 1000 ریال ہوجاتا ہے اس لیے کوشش کی جائے کہ اقامہ ایکسپائرہونے سے قبل ہی اس کی تجدید کرالی جائے تاکہ جرمانہ سے بچا جاسکے۔ 

شیئر: