Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں قدیم روایتی رمضان بازار کی رونقیں

یہ سوق تاریخی طور پر مشرق وسطیٰ کی قدیم شناخت کےتحفظ کا لازمی جزو ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سوق رمضان (رمضان بازار) سعودی عرب کے متعدد شہروں میں روزمرہ کی اشیائے خوردونوش اور ضروریات زندگی کا دیگر سامان خریدنے کے لیے انتہائی مناسب جگہیں ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق رمضان کے مقدس مہینے میں ایسے روایتی اور قدیم بازاروں میں کھانے پینے اور دیگر اشیاء کے سٹالز کی سجاوٹ اور یہاں کی چہل پہل ایک خاص تجربہ ہے۔
مشرقی ریجن کے ایسے ایک سوق کے بارے میں آرامکو کی عہدیدار میا الشیخ نے بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی ثقافت میں سوق کی خاص اہمیت ہے۔
ایسے سوق کے مناظر تاریخی اعتبار سے نہ صرف سعودی عرب بلکہ مشرق وسطیٰ کے خطے کی ہزاروں سال کی ثقافت اور شناخت کے تحفظ کے لیے لازمی جزو بنے ہوئے ہیں۔
الشیخ کا خیال ہے کہ سوق ایک ایسی جگہ ہے جہاں آنے والے سیاح علاقے کی قدیم ثقافت میں شامل ہو سکتے ہیں اور روایتی ذائقوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں جس کمپنی کے ساتھ منسلک ہوں وہاں زندگی کے تمام شعبوں سے متعلق افراد سے رابطہ رہتا ہے جس میں اکثر غیر ملکی مندوبین کو ثقافتی رنگوں سے آشنا کرنے کے لیے  ہمیشہ اس طرح کی سوق کی جانب توجہ دلاتی ہوں۔
قدیم سوق سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہے ہیں اور وہ ایسی جگہوں کا دورہ کرنا پسند کرتے ہیں۔
یہاں پر خوشگوار سرگرمیوں کے علاوہ روایتی کھانے اور خریداری کے دوران روایتی ماحول سے ہر کوئی لطف اندوز ہوتا ہے۔

الخبر کا سوق السویکت

مشرقی ریجن میں سوق السویکت  قدیم ترین بازاوں میں سے ایک ہے، السویکت سوق سونے کے زیورات اور عبایوں کا مرکز بھی ہے۔
الشیخ نے بتایا کہ وہ  رمضان کے مہینے میں اپنے اور خاندان کے لیے ہر طرح کی استعمال کی  چیزیں خریدنے کے لیے السوکیت سوق کا رخ کرتی ہیں۔
السویکت کی دکانوں سے خاص طور پر رمضان سے قبل اور رمضان میں خریداری کرنے کا مزہ آتا ہے۔
اس بازار میں دکانیں عام طور پر مختلف قسم کے روایتی سامان اور مقامی تیارکردہ اشیائے ضروریات فروخت کرتی ہیں۔
یہاں سے ذاتی استعمال کی اور بچوں کی ضروریات کی تمام چیزیں دستیاب ہیں، ہر قسم کے مسالہ جات کے علاوہ  روایتی تہوار کی مناسبت سے لباس بھی مل جاتا ہے۔

جدہ کا سوق البلد

البد جدہ کا سب سے قدیم علاقہ ہے،تاریخی اعتبار سے اس کی بنیاد 7ویں صدی عیسوی میں رکھی جانے کا ذکر ملتا ہے اب اس علاقے میں بہت سے  روایتی طرز کے بازار قائم ہیں۔
بلد جدہ میں سوق البدو، سوق کابل، سوق علوی، سوق ندا، سوق الخاسکیہ، سوق باب مکہ اور سوق باب شریف معروف بازار ہیں۔
ان بازاروں میں مختلف قسم کی دکانیں ہیں جہاں سے سونے کے زیوارت، روایتی اور ثقافتی ملبوسات، متعدد اقسام کا شہد، مسالہ جات اور ضروت کی ہر چیز کے لیے لوگ ان بازاروں کا رخ کرتے ہیں جو اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔
ان بازاروں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ سماجی اور معاشی طبقات کے فرق کو کم کرتے ہیں اور یہاں کی پرلطف سماجی سرگرمیاں صحت مند معاشرے کو فروغ دیتی ہیں اور یہی اس کی خوبصورتی ہے۔
اس کے علاوہ چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والوں کی اقتصادی ترقی کا باعث ہیں۔

العلا کا اولڈ ٹاؤن سوق

ڈیلی ٹیلی گراف میں جاپان کے نمائندے جولین ریال نے العلا میں اولڈ ٹاؤن سوق کا دورہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مجھے یہاں کے  پہاڑوں کے خوبصورت نظارے کے درمیان کپڑوں کی دکانیں، مٹی کے برتنوں اور دستکاریوں کی دکانوں اور پھلوں کے سٹینڈز کے ساتھ سعودی روایتی قہوہ کی دکانیں دیکھ کر خوشی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ میں ضرور کہوں کا کہ اگر کوئی بھی غیر ملکی سیاح جو سعودی عرب آتا ہے اسے اس سوق کا دورہ ضرور کرنا چاہئے، یہ انتہائی اہم ہے۔
یہاں کے روایتی سٹالز اور ہلچل میں محبت بھرا انداز ہے ، یہاں مختلف اشیاء مناست قیمتوں پر دستیاب ہیں۔
 جولین ریال نے بتایا کہ میں نے یہاں زیورات کی دکان سے شاپنگ بھی کی اور دکان کے مالک نے مجھ پر ترس کھاتے ہوئے قیمت میں رعایت بھی کی اور میں اپنی بیوی کو کانوں کی بالیوں کا تحفہ دیتے ہوئے مقامی تاجر کے اخلاق کا ضرور ذکر کروں گا۔

ریاض کا سوق المعیقلیہ

ریاض کی المعیقلیہ سوق 1986 میں قائم کی گئی جہاں ہول سیل کی دکانوں پر  ریاض کا پہلا  روایتی بازار ہے جو المصمک قلعے کے قریب واقع ہے۔
یہ سوق چار عمارتوں پر مشتمل ایک کمپلیکس ہے، جہاں ضروریات زندگی کا ہر طرح کا سامان ملتا ہے،زیورات، ملبوسات، عطریات  کے علاوہ بچوں کی پسند اوراستعمال کی چیزوں کے علاوہ  خواتین کے عبایوں کی بہترین کولیکشن کے  لیے مشہور ہے۔
تقریباً تین دہائیوں سے اس سوق نے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور مقامی لوگوں کے لیے ایک خریداری کا بہترین مقام بنا ہوا ہے۔

شیئر: