انگلینڈ کے کھلاڑی کرس ووکس بازو کی انجری کے باوجود میدان میں اترے اور گس ایٹکنسن کا سٹرائک تبدیل کرنے میں بھرپور ساتھ دیا۔
یہ جدوجہد زیادہ دیر تک برقرار نہ رہ سکی جب 86 ویں اوور میں محمد سراج نے گس ایٹکنسن کو بولڈ کیا اور انڈیا کو 7 رنز سے میچ جتوا دیا۔
دونوں ممالک کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز انگلینڈ میں20 جون کو ہوا تھا، جس میں پہلا میچ انگلینڈ اور دوسرا انڈیا کے نام رہا، تیسرا میچ انگلینڈ جیتا جبکہ چوتھا میچ برابر رہا۔ تاہم انگلینڈ کے لیے سیریز جیتنے کے لیے آخری ٹیسٹ جیتنا لازم تھا جو کہ ہو نہ سکا اور انڈیا کی جیت سے سیریز برابر ہوئی۔
سکرین شوٹ: espncricinfo
میچ کے اعداود شمار سے ہٹ کر اس وقت میچ کی سنسنی کا پورے سوشل میڈیا پر چرچہ ہو رہا ہے۔ کرس ووکس کا ایک بازو باندھ کر اسے جرسی کے اندر دبائے ہوئے صرف ایک ہاتھ سے میدان میں اترنا میچ کی ہائی لائٹ بن چکا ہے اور کرکٹ صارفین اس تمام صورتحال کو ٹیسٹ کرکٹ کی خوبصورتی قرار دے رہے ہیں۔
پری نامی صارف نے گذشتہ میچ سے رشبھ پنت کی ایک زخمی ٹانگ کے ساتھ میچ میں اتنے اور کرس ووکس کی ایک ہاتھ کے ساتھ میچ کھیلنے کی تصویر شیئر کی اور لکھا ’یہ ہوتی ہے ٹیسٹ کرکٹ‘۔
سابق جنوبی افریقی کھلاڑی ڈیل سٹین بھی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے اور کہا کہ ’ہمیں ٹیسٹ کرکٹ سے محبت ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا ’ٹیسٹ کرکٹ بچوں کا کھیل نہیں۔ رشبھ پنت کی طرح ووکس بھی زخمی حالت میں میدان میں اترے۔‘
سپورٹس کیڑا نے لکھا ’اس کو کہتے ہیں اپنے ملک کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا۔ پہلے رشبھ پنت اور اب کرس ووکس، اپنے جسم کو داؤ پر لگانے والے۔‘
ہرشا بھوگلے کہتے ہیں ’ٹیسٹ کرکٹ دنیا کا عظیم ترین کھیل ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا ’لارڈز پر دل ٹوٹنے سے اوول کی واپسی تک۔ یہ ہے ٹیسٹ کرکٹ کی خوبصورتی‘۔
کوشیک نے میچ کے دوران ایک انگلینڈ ٹیم کے فین کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ اس میچ کے آخری دس اوورز میں یہ صورتحال تھی۔
جہاں ٹیسٹ کرکٹ کے شائقین نہایت خوش نظر آئے وہیں محمد سراج کی پانچ وکٹوں کو میچ کی بازی پلٹنے میں اہم قرار دیا گیا۔
ایک ایسے موقعے پر جہاں یہ سیریز انڈیا کے ہاتھ سے پھسلتی نظر آ رہی تھی، محمد سراج کی پانچ اور پراسدھ کرشنا کی 4وکٹوں نے میچ کا رخ موڑ دیا۔