Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا: آٹے کی تقسیم کے دوران شہریوں نے چار ہزار تھیلے لُوٹ لیے

پشاور میں مفت کا آٹا لینے کے لیے لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خیبر پختونخوا کی نگران حکومت کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق اب تک صوبے میں پانچ مقامات پر چار ہزار آٹے کے تھیلے لوٹے گئے جبکہ بھگڈر سے تین شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔
خیبر پختونخوا میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بدانتظامی کی رپورٹ مرتب کر کے چیف سیکریٹری کو ارسال کر دی گئی ہے، جس میں بدنظمی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صوبے کے پانچ اضلاع میں بدنظمی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ڈی آئی خان میں شہریوں نے آٹے سے بھرے پانچ ٹرک لوٹے جس میں دو ہزار سے زائد تھیلے تھے۔
پشاور کے علاقے ہزار خوانی میں 600 اور ناگمان میں 360 تھیلے لوٹے گئے۔ لوٹنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں۔ اسی طرح مالاکنڈ میں شہری 850 آٹے کے تھیلے تقسیم سے پہلے ہی لے گئے۔
نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلٰی نے بدانتظامی کا سختی سے نوٹس لے کر انتظامی افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈسٹری بیوشن پوائنٹس میں اضافہ کریں۔
ان کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آٹے کی تقسیم کے مقامات کو بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے رش میں کمی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ’جو افراد بینظیر انکم سپورٹ کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں وہ آٹا لینے ہرگز نہ آئیں، کیونکہ ان کا نام لسٹ میں نہیں ہوتا اور ایسے لوگ پھر انتظامیہ کے ساتھ الجھتے ہیں اور بھگڈر مچ جاتی ہے۔‘
نگران وزیراطلاعات کے مطابق ’عوام کو ان حالات تک پہنچانے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف ہے جس کا احتساب ہونا چاہیے۔‘

شیئر: