Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت، پی ٹی آئی مذاکرات کو متاثر کرنے والے سازشی عناصر موجود ہیں: کشور زہرا 

پی ڈی ایم حکومت کی پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کی رکن اور ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما کشور زہرا نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کو متاثر کرنے واکے عناصر دونوں طرف موجود ہیں۔
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کشور زہرا نے کہا کہ ’مذاکرات اور بات چیت کے عمل کو متاثر کرنے کے لیے دونوں طرف کچھ عناصر بھی موجود ہیں۔‘
’اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات اب تک مثبت رہے ہیں، دونوں جانب شرارت کرنے والے بھی موجود ہیں اور سمجھدار بھی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کا حصہ ہیں لیکن مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔‘
خیال رہے کہ ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کروانے کے معاملے پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا آغاز جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا تھا۔
کشور زہرا نے مذاکرات کے عمل کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری پرتنقید اور چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر پولیس چھاپے کی مذمت کی۔
’اب تک پی ٹی آئی سے مذاکرات مثبت سمت میں رہے ہیں البتہ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری درست نہیں ہے۔ مذاکرات کی دوسری نشست سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی رہائی کی بات کی اور ان کی رہائی کے بعد ہی دوسری مرتبہ ملاقات۔ لیکن اس کے بعد رات گئے پرویز الٰہی کے گھر چھاپہ مارا گیا اور ان کی رہائش گاہ پر جو رویہ رکھا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔‘ 
کشور زہرا کا کہنا تھا کہ سیاست دان مل کر نہیں بیٹھیں گے تو دوسروں کے لیے گنجائش بنے گی، معاملات طے نہ ہوسکے تو کیا ہوگا اس بارے میں غیر یقینی ہے۔ 

عمران خان نے بجٹ کے بعد انتخابات کا اعلان قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ ’سیاست میں مذاکرات ہی حل ہے۔ اگر سیاسی لوگ ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو دوسروں کے لیے راستہ کھلے گا۔ اب یہ سیاست دانوں کو سوچنا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔‘
پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی مذاکرات کے لیے تشکیل دی گئی ہے جس میں فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر شامل ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی، نوید قمر، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ اور ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی کشور زہرا شامل ہیں۔
مذاکرات کے اب تک دو دور مکمل ہو چکے ہیں۔ جمعے کو ہونے والے دوسرے دور میں حکومت نے پی ٹی آئی سے فوری اسمبلیاں تحلیل کرنے کے مطالبے پر لچک دکھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

شیئر: