Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے بحران سے نمٹنے کے لیے عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس

سعودی عرب، عراق، مصر اور شام کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔ فوٹو عرب نیوز
شام میں بحران کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے کے لیے پیر کے روز عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس اردن کے دارالحکومت عمان میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اردن میں ہونے والے اس اعلی سطحی اجلاس میں سعودی عرب، عراق، مصر اور شام کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

 وزرائے خارجہ کا اجلاس جدہ میں ہونے والی مشاورتی میٹنگ کا تسلسل ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سنان المجالی نے اتوار کو بتایا ہے کہ عمان میں ہونے والا یہ اجلاس 14 اپریل کو جدہ میں ہونے والی  مشاورتی میٹنگ کا تسلسل ہے۔
المجالی نے کہا کہ اس اجلاس میں شامل ممالک کا مقصد شامی حکومت کے ساتھ اپنی تجاویز اور اردن کی جانب سے شام کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے کیے گئے رابطوں کے نتائج کو استوار کرنا تھا۔
واضح رہے کہ جدہ میں ہونے  والے مشاورتی اجلاس کے بعد سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ سفارت کاروں نے شام کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے جو اس کے استحکام اور علاقائی اتحاد کو برقرار رکھے گا۔

امن منصوبے میں عرب مشاورتی گروپ تشکیل دینا شامل ہے۔ فوٹو اے ایف پی

قبل ازیں جدہ میں ہونے والے اجلاس کی میزبانی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی تھی اس میں بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی، قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن، عمانی وزیر خارجہ سید بدر البوسعیدی، مصری وزیر خارجہ سامی شکری، اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی، عراقی وزیر خارجہ فواد حسین اور متحدہ عرب امارات کے صدر  کے سفارتی مشیر انور قرقاش بھی موجود تھے۔
اجلاس میں وزرائے خارجہ نے امن عمل کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا اور امن کوششوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے عرب ممالک کے درمیان تیز تر مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔
شام میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت اور شام کے تمام علاقوں تک امداد پہنچانے کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنے پر بھی  بات کی گئی۔
واضح رہے کہ اردن  مشترکہ عرب امن منصوبے پر کام کر رہا ہے جو شام کے بحران کو ختم کر سکتا ہے اور ملک کو دوبارہ عربوں میں لا سکتا ہے۔

شام میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ فوٹو گیٹی امیج

قبل ازیں شام کی عرب لیگ کی رکنیت 2011 میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے معطل کر دی گئی تھی۔
اگرچہ اردن نے ابھی تک اس منصوبے کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا  لیکن بتایا جاتا ہے کہ عمان شام میں اپنے عرب اتحادیوں اور امریکہ، روس، برطانیہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سمیت اہم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے لیکن ایک سرکاری ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امن منصوبے میں عرب مشاورتی گروپ تشکیل دینا شامل ہے جو شامی حکومت کے ساتھ بحران کے حل کے لیے  روڈ میپ پر بات کرے گا۔
 

شیئر: