Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بارش اور لینڈسلائیڈنگ: کون کون سے مقامات پر نہیں جانا چاہیے

ترجمان ٹورازم اتھارٹی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ ’سیاح کاغان، شوگران اور سری پائے جاسکتے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
خیبرپختونخوا کا سیاحتی مقام ناران گذشتہ ایک ہفتے سے گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے بند پڑا ہے۔
صوبے میں حالیہ بارشوں نے جانی اور مالی نقصان کے ساتھ سیاحت کو بھی کافی نقصان پہنچایا ہے۔ عید سے قبل بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوا جس کی وجہ سے سوات میں مدین اور بحرین شدید متاثر ہوئے۔
طغیانی کی وجہ سے دریا کا بہاؤ زیادہ ہوا جس کی وجہ سے پانی بحرین بازار میں داخل ہوگیا۔ پانی کی وجہ سے مارکیٹیں خالی کرنا پڑیں اور ٹریفک کا نظام بھی معطل رہا۔
تاہم ان علاقوں میں پانی کی سطح کم ہوتے ہی ٹریفک کا نظام بحال کردیا گیا جبکہ بازار بھی کھول دیے گئے۔
وی لاگر کبیر آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مدین اور بحرین روڈ مکمل صاف ہے اور اس وقت سیاح بھی سیرسپاٹے کی غرض سے وہاں موجود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بارشوں کی وجہ سے کچھ جگہوں پر لینڈسلائیڈنگ ہوئی تھی تاہم روڈ بند کرنے کی نوبت نہیں آئی۔‘ 
مقامی صحافی نورالہدیٰ کے مطابق ’کالام روڈ گلیشیئر گرنے کی وجہ سے بند تھا جس کو عید سے پہلے گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔‘ 
ان کے مطابق ‘اگرچہ سڑک کچی ہے مگر سفر کے قابل ہے، سیاحوں کو مشکلات سے بچنے کے لیے بڑی گاڑیاں لانی چاہییں۔‘ 
 

کاغان کا راستہ کلیئر کردیا گیا ہے: محکمہ سیاحت 

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے مطابق ’چترال، سوات، کمراٹ، اپر دیر اور گلیات کے راستے کھلے ہیں جبکہ کاغان کا راستہ بھی کلیئر کردیا گیا ہے۔‘
ترجمان ٹورازم اتھارٹی خیبرپختونخوا سعد بن اویس نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’سیاح کاغان، شوگران اور سری پائے جاسکتے ہیں مگر اسے سے آگے چِٹا کٹھا اور گوریہ چنج کے مقامات سیاحوں کے لیے بند ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ناران میں دو مقامات پر گلیشیئر نیچے آیا ہوا ہے جہاں پر مشینری کے ذریعے کام جاری ہے۔‘

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے مطابق ’چترال، سوات، کمراٹ، اپر دیر اور گلیات کے راستے کھلے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ترجمان ٹورازم اتھارٹی خیبرپختونخوا کے مطابق ’کالام سے آگے اتروڑ روڈ بھی سیاحوں کے لیے بند ہے جس کی بحالی پر کام ہو رہا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس وقت بارشیں ہو رہی ہیں اور مزید بارشوں کی پیش گوئی بھی ہے اس لیے سیاح احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ان کو سفر میں مشکلات پیش نہ آئیں۔‘ 
سعد بن اویس کے مطابق ’سیاح فیسیلیٹیشن ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کرکے کسی بھی قسم کی معلومات لے سکتے ہیں۔‘ 
 

بارشوں سے نقصان کتنا ہوا؟

خیبرپختونخوا میں بارشوں کی وجہ سے 4 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے تاہم پی ڈی ایم اے نے مزید طغیانی اور لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ 
ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق ملاکنڈ، اپردیر، چترال اور کوہستان کے علاقوں میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہوا ہے، سیلابی ریلے کے باعث دیر تالاش روڈ اور بٹ خیلہ روڈ ٹریفک کے لیے معطل رہی جس کو بعدازاں کھول دیا گیا۔
واضح رہے کہ عید الفطر کی تعطیلات کے دوران 86 ہزار سیاحوں نےخیبرپختونخوا کا رُخ کیا تھا جس میں سب سے زیادہ 37 ہزار 885 سیاح کاغان کی سیر کو گئے تھے جبکہ 25 ہزار 268 گلیات اور 17 ہزار 238 مالم جبہ دیکھنے گئے۔

شیئر: