Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس سے تیل کی پہلی کھیپ ایک ماہ کے اندر پہنچ جائے گی: سینیٹر مصدق ملک

سینیٹر مصدق ملک نے بتایا کہ تیل کی پہلی کھیپ ایک ماہ میں پہنچ جائے گی۔ فوٹو: اے ایف پی
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان نے روس سے تیل خریدنا شروع کر دیا ہے، پہلی کھیپ ایک ماہ کے اندر پہنچ جائے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے انٹرویو میں مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے تیل کی پہلی کھیپ پہنچنے کے بعد اندازا لگایا جائے گا کہ آئندہ کتنی مقدار میں درآمد کی ضرورت ہوگی۔
مصدق ملک نے کہا کہ ’تجربے کے بعد ہم فیصلہ کریں گے روس سے درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کو کہاں استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں کہ پاکستان آئندہ بھی روس سے درآمد کرے گا، اس پر وزیر مملکت نے کہا کہ ’اگر ہمیں پیٹرولیم مصنوعات سستے داموں میں ملتی ہیں تو ہم روس کے پاس جائیں گے۔‘
پاکستان 84 فیصد پیٹرولیم مصنوعات سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے درآمد کرتا ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ رابطوں میں شفافیت سے کام لے رہا ہے اور دیگر ممالک کے مقابلے میں ماسکو کے ساتھ رابطہ انتہائی محدود رہا ہے۔
یوکرین جنگ کے بعد امریکہ کی جانب سے عائد ہونے والی پابندیوں کے باوجود چین اور بالخصوص انڈیا روس سے تیل خریدتا رہا ہے۔
وزیر مملکت نے اس حوالے سے کہا ’ہمیں امریکہ یا کسی اور ملک کے ساتھ کوئی مسائل درپیش نہیں آئے۔ بہت سے ممالک قانونی طریقے سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔ جبکہ اس مقابلے میں پاکستانی درآمدات ایک قطرے کے برابر ہیں لیکن ہمیں فائدہ پہنچتا ہے۔‘
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق یوکرین جنگ کے بعد سے مارچ میں روسی تیل کی برآمدات بلند ترین سطح پر چلی گئی تھیں تاہم ترقی یافتہ صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون کی جانب سے لیے گئے اقدامات کی وجہ سے روس کی تیل سے ہونے والی آمدنی میں کمی آئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ مختلف ممالک کی سستی پیٹرولیم مصنوعات کے حصول کی مجبوری کو سمجھتا ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ ’تیل کی سپلائی کے لیے روس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔‘

شیئر: