Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کا چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ’چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال شرافت سے استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں ورنہ یہ قوم انہیں بہت بری طرح کٹہرے میں کھڑا کرنے والی ہے۔‘
پیر کو پی ڈی ایم کے دھرنے سے خطاب میں انہوں نے چیف جسٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’صرف شرافت سے گھر نہیں جانا بلکہ اس قوم کی مراعات جو انہوں نے اپنے پیٹ کاٹ کر آپ کو دیں، وہ لاکھوں کی تنخواہ جو آپ ہر مہینے لیتے ہیں، وہ قوم نے اپنا خون پسینہ کر کے اس لیے نہیں آپ کو دی تھی کہ آپ اپنے فیصلوں سے قوم کا بیڑا غرق کریں۔‘
’وہ تنخواہیں، وہ مراعات واپس کریں، اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں، استعفیٰ دیں اورگھر جائیں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ آج جتنی بڑی تعداد میں پاکستان کے اصلی عوام شاہراہ دستور پر اس عمارت (سپریم کورٹ) کے باہر موجود ہیں، جو اصلی عوام کا ٹھاٹے مارتا سمندر موجود ہیں تو ’میں عمر عطا بندیال صاحب سے پوچھتی ہوں کہ عوام کے اس سمندر کو دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں ہوئی۔‘
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ جب حقیقی اور اصل عوام ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں نکلتے ہیں تو پتا تک نہیں ہلتا، گملا نہیں ٹوٹتا، کوئی پتھر نہیں برساتا۔ عمر عطا بندیال صاحب آئیں اور دیکھے یہ ہیں پاکستان کے اصل عوام۔

مریم نواز نے کہا کہ ’میں عمر عطا بندیال صاحب سے پوچھتی ہوں کہ عوام کے اس سمندر کو دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں ہوئی۔‘ (فوٹو: مسلم لیگ ن)

’یہ قوم آپ سے سوال پوچھنے آئی ہے۔ ہم اس عمارت کا احترام کرتے ہیں، ہم پاکستان کے آئین کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، آئین کو بنانے والے لوگ ہیں۔ ہم یہاں آج آ کر احتجاج نہیں کرنا چاہتے تھے مگر یقین جانیں پاکستان کی بہتری بھی اسی عمارت سے پھوٹتی ہے اور پاکستان کی تباہی بھی انہی کے فیصلوں سے پھوٹتی ہے۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں پی ڈی ایم کے کارکنوں سے کہنا چاہتی ہوں، پاکستان کے عوام سے کہنا چاہتی ہوں اورمعزز ججوں سے بھی کہنا چاہتی ہوں کہ ’ہم ججز، عدلیہ اور قانون کا احترام کرتے ہیں۔ ہم آج ان ججز کی بات نہیں کریں گے جو آئین اور قانون پر چلنے والے جج ہیں۔ آج اگر بات ہو گی تو عمران خان کی سہولت کرنے والے عمران داروں کی ہو گی۔‘

شیئر: