Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رواں ہفتے پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کی اونچی اڑان رک گئی

10 مئی کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 290 روپے کی حد عبور کر گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں امریکی ڈالر کی قیمت رواں ہفتے مستحکم رہی ہے۔ پیر سے جمعے تک پاکستانی روپے میں معمولی سی کمی رپورٹ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق رواں ہفتہ ملکی کرنسی کے لیے بہتر ثابت ہوا ہے۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 284 روپے 97 پیسے ریکارڈ کی گئی تھی اور جمعے کو کاروبار کے پہلے سیشن میں ایک امریکی ڈالر 285 روپے 40 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے 10 مئی کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 290 روپے کی حد عبور کر گیا تھا۔ دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 297 روپے تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ ہفتے امن و امان کی صورتحال اور سیاسی ہلچل کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی دیکھی گئی تھی۔ لیکن رواں ہفتہ ملکی کرنسی کے لیے بہتر رہا ہے اور ڈالر کی قیمت میں معمولی سا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ درآمدی اشیا سمیت دیگر اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
روپے کی قدر میں بہتری کے سوال کے جواب میں عبدالعظیم کا کہنا تھا کہ ’ملکی کرنسی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ملکی آمدنی میں اضافہ کیا جائے۔ ایسے حالات پیدا کیے جائیں کہ سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کریں اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے لیے آسانیاں پیدا کی جائے تاکہ وہ قانونی طریقے سے زیادہ سے زیادہ پیسے پاکستان بھیجیں۔‘
انہوں نے کہا کہ قرض مسائل کا حال نہیں ہے۔ وقتی طور پر قرض ملنے سے ریلیف تو مل جاتا ہے لیکن مسقتل حل کے لیے ضروری ہے پاکستان اپنی آمدنی میں اضافہ کرے اور اخراجات میں کمی کرے۔

گزشتہ ہفتے امن و امان کی صورتحال اور سیاسی ہلچل کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی دیکھی گئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایکس چینج کمپنیز آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کرنسی کے لیے رواں ہفتہ بہتر ضرور رہا ہے لیکن ابھی تک آئی ایم ایف سے قسط کا معاملہ حل نہیں ہوسکا ہے۔ یہ قسط گزشتہ برس نومبر میں ملنی تھی لیکن ابھی تک نہیں مل سکی ہے جس کی وجہ سے ملک میں ڈالر کی کمی کا معاملہ سر اٹھاتا ہے اور ڈالر کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اپنی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے تاکہ آمدنی کی صورت میں ملک میں پیسے آئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی معیشت میں ایک اہم کردار اوورسیز پاکستانیوں کا بھی ہے۔ انہیں بھی ریلیف دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ قانونی طریقوں سے پاکستان پیسے بھیجیں اور ملک سے ڈالر کی شارٹیج کا مسئلہ حل ہو سکے۔‘

شیئر: