Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے کوشاں ہیں: سعودی وزیر خارجہ

مشترکہ اعلا میے میں مسئلہ فلسطین کو عربوں کا کلیدی مسئلہ  قرار دیا گیا ہے(فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی وزیر خارجہ نے سوڈان کے متحارب فریقوں سے کہا کہ ’وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور مکالمے کا راستہ اختیار کریں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب سوڈان میں انسانی مسائل کے حل تک رسائی کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے جمعے کو جدہ میں عرب سربراہ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ  پریس کانفرنس کی ہے۔ 
الاخباریہ اور العربیہ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی عرب عرب دنیا کو خوراک میں خودکفیل بنانے کے لیے نئے اقتصادی فارمولا اپنا چکا ہے۔ عرب ممالک کے لیے فوڈ سپلائی کی سیکیورٹی کا فارمولا بھی دیا ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے  کہا کہ اعلان جدہ میں مشترکہ عرب اقدامات کو ناگزیر اور مسئلہ فلسطین کو عربوں کا کلیدی مسئلہ  قرار دیا گیا ہے۔ 
یوکرین کے حوالے سے سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ’ روس، یوکرین بحران کا حل مکالمے کے بغیر ممکن نہیں ۔عرب ممالک نے یوکرین بحران کے حوالے سے مثبت غیرجانبدار فریق کا موقف اختیار کیا ہوا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’یوکرینی صدر کو بحران کے حوالے سے نقطہ نظر سننے کے لیے خوش آمدید کہا گیا۔ سربراہ کانفرنس یوکرین بحران کےدونوں فریقوں کا نقطہ نظر سننے کا خیر مقدم کرتی ہے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب شام کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اپنے مغربی دوستوں کے ساتھ رابطے کرے گا۔  شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے کوشاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب شام میں اقتصادی حالات بہتر بنانے والے منصوبوں کی مدد کرے گا۔ پرتشدد پالیسیاں شامی عوام کے مفاد میں نہیں‘۔ 
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ’ جدہ میں عرب سربراہ کانفرنس نے مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’شام کو عربوں سے مدد کی ضرورت ہے,یہ بھی ضروری ہے کہ شام خارجی طاقتوں کے نظریے سے الگ رہے‘۔ 

شیئر: