Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی تاریخ رقم، پہلی سعودی خاتون سمیت چار خلا باز خلائی سٹیشن کےلیے روانہ

سعودی عرب نے اتوار کو نئی تاریخ رقم کی ہے۔ پہلی سعودی خاتون خلا نورد ریانہ برناوی اور ان کے ساتھی علی القرنی  سمیت چار خلا باز بین الاقوامی خلائی سٹیشن ( آئی ایس ایس) کے تاریخی سائنسی مشن پر روانہ ہوگئے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی خلا بازوں کا سفر ایکسیوم سپیس 2 مشن کے ذریعے امریکی وقت کے مطابق پانچ بجکر سینتیس منٹ پر شروع ہوا۔
خلائی سٹیشن پر آٹھ دن قیام کے دورن خلا باز 20 تحقیقی منصوبوں پر کام کریں گے۔ ان میں سعودی سائنسدانوں کے منصوبے شامل ہیں۔
خلائی مشن پر روانگی سے قبل سعودی خلا بازوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر اپنے سفری بیک کی تصاویر شیئر کی ہیں۔
 سعودی خاتون خلا باز اور بریسٹ کینسر ریسرچر ریانہ برناوی نے سعودی سپیس کمیشن کی نمائندگی پر جوش اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے اس موقع کو ایک خواب قرار دیا۔
الاخباریہ اور العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی خلا نورد علی القرنی اور ریانہ برناوی نے روانگی سے قبل اپنے رشتہ داروں سے ملاقاتیں کیں۔ 
امریکی خلائی ایجنسی ناسا، سپیس ایکس، ایکسیوم سپیسن  اور سعودی خلائی ادارے نے اتوار کو امریکی  شہر اورلینڈو میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ ’خلائی مشن اے ایکس ٹو کی تمام تیاریاں مکمل ہیں اور وہ مقررہ وقت پر روانہ  ہوگا۔ مشن پر جانے والے چار خلا بازوں میں دو کا تعلق امریکہ اور دو کا سعودی عرب سے ہے‘۔ 
پریس کانفرنس میں سعودی خلائی ادارے کی کنسلٹنٹ انجینیئر مشاعل الشمیمری بھی موجود تھیں۔ 
مشاعل الشمیمری نے اس یقین کا اظہار کیا کہ’ سعودی خلا نورد بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں سائنسی مشن کامیابی سے انجام دیں گے‘۔ 
العربیہ کے مطابق سعودی خلا بازوں ریانہ برناوی اورعلی القرنی کی گفتگو پر مشتمل ایک وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
 ریانہ برناوی اور علی القرنی نے کہا کہ ’ہمیں سعودی قیادت کی لامحدود سرپرستی حاصل  ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات نے بڑا حوصلہ دیا‘۔ 
ریانہ برناوی نے کہا کہ خلائی مشن کو سعودی شناخت دینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔ چاہتے ہیں کہ خلائی شعبے میں سعودی عرب کا نام ابھر کر سامنے آئے۔ 
سعودی خاتون خلا باز کا کہنا تھا کہ’ یہ میری زندگی کا غیر معمولی دن ہے۔۔ پہلی سعودی مسلم اور عرب خاتون ہوں جو خلائی مشن کا حصہ بنے جا رہی ہوں‘۔ 
گزشتہ روز سعودی سپیس اتھارٹی نے بتایا تھا کہ ’خلائی سفر پرجانے والے دنوں خلابازوں کی تیاری آخری مرحلے میں ہے۔ اتوار 21 مئی کو انہیں خلائی سٹیشن پہنچا دیا جائے گا‘۔
سعودی سپیس اتھارٹی کے مطابق ’ خلائی سفرکا پروگرام 22 ستمبر2022 کوجاری کیا گیا تھا۔ گروپ میں شامل خلا بازمختلف سائنسی تجربات کریں گے جومائیکروگریویٹی پر مشتمل ہیں‘۔ 
قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں سعودی خلا بازوں ریانہ برناوی اور علی القرنی نے تاریخی خلائی مشن کا حصہ بننے پر جوش اور فخر کا اظہار کیا تھا۔
 اس پریس کانفرنس کا اہتمام ایکسوم سپیس نے کیا تھا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جانے والے امریکی خلا باز بھی تھے۔ 
سعودی خلا بازوں کا کہنا تھا کہ ’خلائی مشن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے پوری تیاری کی ہے۔ انہیں احساس ہے کہ خلائی مشن سعودی عوام اور قیادت کے حوالے سے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔‘
’ اس مشن سے سعودی عرب خلا کی دنیا میں نیا سفر شروع کرنے جا رہا ہے۔ آنے والی نسلوں کو اس سے روشنی ملے گی‘۔
 ریانہ برناوی کے مطابق’ انہیں سعودی عرب کی نمائندگی پر فخر ہے۔ سعودی عرب مسلم اور عرب دنیا کی خاتون کی حیثیت سے خلائی مشن پر جانا ایک اعزاز ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ سعودی اور عرب خواتین کے خواب لے کر خلا کا سفر کریں گی۔‘

شیئر: