Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر شیریں مزاری کا تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلان

شیریں مزاری کو مئی 2022 میں اسلام آباد سے اینٹی کرپشن پنجاب نے گرفتار کیا تھا (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
پاکستان تحریک انصاف کی سینیئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ارکان سندھ اسمبلی بلال غفار اور عمر عمری نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
پنجاب سے سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اور سابق رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرق پوری نے بھی پارٹی چھوڑ دی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
اس موقعے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں پی ٹی آئی میں تھا، ہوں اور رہوں گا۔‘
اس سے قبل منگل کو اسلام آباد میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ’آج سے وہ پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہیں۔‘
ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میرے بچے، میری والدہ اور میری صحت میری ترجیح ہے۔‘
سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے بتایا کہ ’گذشتہ دس بارہ دنوں کے دوران میرے اغوا اور رہائی کے دوران میری صحت کافی خراب ہوگئی۔’
شیریں مزاری کے مطابق ’اس دوران میری بیٹی ایمان مزاری کو خاص طور پر تکلیف سے گزرنا پڑا۔‘
’میں نے جیل جاتے ہوئے اس کی ویڈیو بھی دیکھی جب میں تیسری مرتبہ جیل جا رہی تھی تو وہ بہت رو رہی تھی۔‘
 انہوں نے کہا کہ ’ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے کی سب کو مذمت کرنی چاہیے، میں بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہوں۔
ڈاکٹر شیریں مزاری کو 9 مئی کو ہونے والے واقعات کے بعد تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا۔

شیریں مزاری کا شمار تحریک انصاف کے مرکزی اور شعلہ بیاں رہنماؤں میں ہوتا تھا (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

عدالت نے تین مرتبہ انہیں ضمانت پر رہا کیا اور تینوں مرتبہ پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا۔
شیریں مزاری کا شمار تحریک انصاف کے مرکزی اور شعلہ بیاں رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ ہر ایک ایشو پر اپنا موقف کھل کر بیان کرتی تھیں۔
فیاض الحسن چوہان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دیا
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس پر دل دکھی ہے۔
’پارٹی کو 9 مئی تک پہنچنے سے روکنے کے لیے قیادت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کے علاوہ پارٹی میں کسی نے عمران خان کو نہیں بتایا کہ سیاست میں تشدد نہیں ہوتا۔
’گذشتہ ایک سال سے میں کھڈے لائن تھا۔ میرا زمان پارک اور بنی گالہ میں داخلہ بند تھا۔‘

 بلال غفار نے صوبائی نشست کے ساتھ سیاست سے بھی علیحدگی کا اعلان کیا (فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

ایک سوال کے جواب میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وہ سیاست کریں گے، سیاست نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
جلیل شرقپوری کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان
شیخوپورہ سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ایم پی اے جلیل شرقپوری نے تحریک انصاف کو خیرآباد کہہ دیا۔
جلیل شرقپوری  نے کہا کہ عدم اعتماد میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا، عمران خان نے پاک فوج کو بلاوجہ بدنام کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے پر بہت افسردہ ہوں، ’اس کی مکمل ذمہ داری عمران خان کی ہے۔‘

شیئر: