Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سفر یادگار رہا‘، مقامی طور پر تیار کیے گئے چین کے مسافر طیارے کی پہلی پرواز

سی سی ٹی وی نے طیارے کے اُڑان بھرنے کی ویڈیو نشر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فلائٹ میں 130 مسافر ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
چین کے مقامی طور پر تیار کیے گئے مسافر طیارے نے اپنی پہلی اُڑان بھری ہے اور 130 افراد کو لے کر شنگھائی سے دارالحکومت بیجنگ پہنچی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو پروازوں کے آغاز سے چین کے سی 919 نے کمرشل فلائٹس میں ایک نیا سنگ میل طے کیا ہے۔
چین دہائیوں سے ہوابازی کی عالمی صنعت میں اپنے مغربی حریفوں سے مقابلے کی کوشش کر رہا تھا۔
بیجنگ کو توقع ہے کہ سی 919 کمرشل طیارے بین الاقوامی طور پر بوئنگ 737 میکس اور ایئربس اے 320 کا مقابلہ کریں گے۔
چین میں مقامی طور پر تیار کیے گئے طیاروں کے بہت سے پُرزے بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں۔
بڑے پیمانے پر تیار کردہ مقامی جیٹ لائنر چین کے مغرب کے ساتھ تعلقات خراب ہونے پر غیرملکی ٹیکنالوجی پر بیجنگ کا انحصار کم کرنے میں مدد کریں گے۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق ’مستقبل میں زیادہ تر مسافر بڑے اور مقامی طور پر تیار کردہ ہوائی جہاز سے سفر کرنے کا انتخاب کر سکیں گے۔‘
سی سی ٹی وی کے مطابق شنگھائی سے اڑنے والی چائنہ ایسٹرن ایئرلائنز ایم یو 9191 کی فلائٹ سہولت کے ساتھ 40 منٹ بعد دن ساڑھے بارہ بجے بیجنگ ایئرپورٹ پر اُتری۔
جاری کی گئی ویڈیوز کے مطابق مسافر طیارے سے اتر کر ٹرمینل کی طرف جا رہے ہیں اور درجن بھر سٹاف اور حکام ٹارمک پر ایک مختصر تقریب میں جہاز کے ساتھ گروپ فوٹو بنوا رہے ہیں۔
پرواز سے بیجنگ پہنچنے والے ایک مسافر نے سی سی ٹی وی کو بتایا کہ ’یہ ایک بہترین، پُرسکون اور یادگار سفر رہا، میرا خیال ہے کہ مجھے یہ کچھ عرصے تک یاد رہے گا۔‘
قبل ازیں سی سی ٹی وی نے طیارے کے اُڑان بھرنے کی ویڈیو نشر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فلائٹ میں 130 مسافر ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق مسافروں کو سرخ رنگ کے بورڈنگ پاس اور فلائٹ کے دوران پُرتعیش کھانا دیا گیا۔

چین میں مقامی طور پر تیار کیے گئے طیاروں کے بہت سے پُرزے بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

یہ طیارہ سرکاری ملکیت والی کمرشل ایئرکرافٹ کارپوریشن آف چائنا نے تیار کیا ہے، تاہم انجن سمیت اس کے بہت سے پرزے بیرون ملک سے منگوائے جاتے ہیں۔
کمپنی کے مارکیٹنگ اور سیلز کے ڈائریکٹر ژان ژیاؤگانگ نے سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ یہ پرواز ’نئے ہوائی جہاز کے آنے کی تقریب تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ  ’اگر یہ طیارہ سی 919 مارکیٹ کے امتحان میں کامیاب رہا تو بہتر ہو جائے گا۔‘

شیئر: