صوبہ خیبر پختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور جمیعت علمائے اسلام ف میں صوبے میں اختیارات کے حوالے سے اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن میں نظریاتی ورکرز گروپ کے نام سے ایک الگ گروپ بن گیا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا غلام علی پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور نگران حکومت کو ہائی جیک کرنے کا الزام لگایا جانے لگا ہے۔ پہلے تو یہ تنقید پارٹی کی اندرونی میٹنگز میں ہوا کرتی تھی مگر اس بار تمام جماعتوں کے سربراہان کے سامنے اپنے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
دھرنوں میں خیبر پختونخوا کے ورکرز سب سے آگے کیوں؟Node ID: 764726
-
کیا پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی قیادت گلگت بلتستان میں روپوش ہے؟Node ID: 766876
-
تاحال پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں مگر مستقبل کا نہیں پتا: تیمور جھگڑاNode ID: 768121