Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری 19.6 بلین ریال تک پہنچ گئی

سپیشل اکنامک زون کے منصوبوں کے لیے نئے سرمایہ کاری بھی متوقع ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ہونے والے ایک عالمی تجارتی مرکز میں ایک فورم کے دوران انکشاف کیا گیا ہے کہ مملکت کے چار خصوصی اقتصادی زونز میں اس کی مجموعی سرمایہ کاری 19.6 بلین ریال تک پہنچ گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق لوسیڈ اور سیرا جیسی کمپنیوں کی موجودہ سرمایہ کاری کے علاوہ ریاض میں سعودی سپیشل اکنامک زونز انویسٹمنٹ فورم نے کنگ عبداللہ اکنامک سٹی، راس الخیر، ریاض اور جازان میں قائم زونز کے منصوبوں کے لیے نئے سرمایہ کاری کے وعدے بھی دیکھے۔
فورم میں یہ اعلان کیا گیا کہ الھما پروجیکٹس مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں آٹو موٹو اور موبلٹی ایکسپورٹ ہب قائم کرنے کے لیے کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں 2.15 بلین ریال کی سرمایہ کاری کرے گی۔
ایس آئی اے سی کنسٹرکشن نے کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں خصوصی اقتصادی زون میں 200 ملین ریال کی سرمایہ کاری کا بھی وعدہ کیا۔ کمپنی نے خطے میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے ایک خصوصی تعمیراتی مواد کے مرکز کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
میک ڈرمٹ عربیہ کمپنی راس الخیر میں 375 ملین ریال کی سرمایہ کاری کرے گی تاکہ توانائی کی صنعت کے لیے مکمل طور پر مربوط انجینئرنگ تعمیراتی حل تیار کیا جا سکے۔
 مکین انرجی کی جانب سے راس الخیر میں 2.14 بلین ریال کی ایک اور سرمایہ کاری کی جائے گی۔
چین بیسڈ کمپنی باؤسٹیل نے راس الخیر میں ایک مربوط سٹیل پلیٹ مینوفیکچرنگ کے قیام کے لیے 15 بلین ریال کا وعدہ کیا۔
جازان میں آبی زراعت کی کمپنی پیور سالمن مقامی طور پر پائیدار طریقے سے سالمن کی پیداوار کے لیے دو ملین ریال  کی سرمایہ کاری کرے گی جب کہ مشارق نے خصوصی اقتصادی زون میں خوراک کی فسلٹی کے قیام کے لیے 33 ملین ریال کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔
چین بیسڈ صنعتی سرمایہ کار وانگ کانگ شیشے کی مختلف مصنوعات تیار کرنے کے لیے جازان کے خصوصی اقتصادی زون میں پانچ بلین ریال کی سرمایہ کاری کرے گا۔
مملکت کی جنرل اتھارٹی برائے سول ایوی ایشن نے سوئس بیسڈ والکمبی اور اجلان اینڈ برادرز کے ساتھ ریاض میں مربوط خصوصی لاجسٹکس زون میں قیمتی دھاتی ریفائنری کے قیام کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

شیئر: