Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوڈیشہ ٹرین تصادم: جائے حادثہ کے قریب مسجد ہے یا مندر؟

انڈیا میں ٹرینوں کے خوفناک تصادم کے بعد یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آیا یہ حادثہ کسی فنی خرابی کے باعث پیش آیا یا انسانی غفلت وجہ بنی؟
تاہم انڈیا میں سوشل میڈیا پر اس حادثے کے حوالے سے ایک مختلف پہلو پر بحث چِھڑی ہوئی ہے جہاں کچھ صارفین نے نشاندہی کی کہ جائے حادثہ کے قریب ’مسجد‘ موجود ہے۔ بعض انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے حامیوں نے ’مسجد‘ اور مسلمانوں کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانا شروع کر دیا۔
بحث نے جب شدت اختیار کی تو کچھ صارفین نے اسے مسلمانوں کے خلاف پراپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے ایک اور تصویر شیئر کی اور نشاندہی کی کہ ’یہ مسجد نہیں بلکہ ایک مندر ہے جبکہ تصویر کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
’رینڈم انڈین‘ ٹوئٹر ہینڈل پر اوڈیشہ ٹرین حادثے کی جگہ کی ایڈٹ شدہ  تصویر شیئر کی گئی اور لکھا کہ ’محض بتا رہا ہوں کل جمعہ تھا۔‘
انڈین صحافی اور آلٹ نیوز کے کو فاؤنڈر محمد زبیر تصاویر اور ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’تین ہزار 400 ری ٹویٹ اور 10 لاکھ مرتبہ دیکھی جا چکی ہے۔ کانسپیریسی ٹھیوری کے ذریعے ٹرین حادثے کا الزام جمعے، مسجد اور مسلمانوں کو دے رہے ہیں جبکہ یہ ایک اسکون مندر ہے۔‘
سوشل میڈیا پیلٹ فارم فیس بک پر پریم سرف انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ مسجد کے قریب ہوا اور جمعے کے دن۔ تمام مسجدیں ریلوے کے قریب سے ہٹا دیں۔‘
ٹوئٹر ہینڈل اینٹی پر مند کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ’انڈیا میں تاریخ کا خوفناک ترین حادثہ ہو گیا ہے یہاں آر ایس ایس اور بی جے پی اس حادثے کا الزام انڈیں مسلمانوں کو دینے میں مصروف ہے۔‘
فیکٹ چیک لکھتے ہوئے کہا کہ ’یہ مسجد نہیں دراصل ہندو مندر ہے۔ اس شخص نے تصویر کو ایڈٹ کیا جس کے بعد وہ مندر مسجد لگ رہا ہے۔‘

 

ٹوئٹر یوزر فضا نے لکھا کہ ’اندھ بھکت ایڈٹد تصویریں شیئر کرتے ہوئے جھوٹا دعویٰ کر رہے ہیں کہ ٹرین کا حادثہ وہاں ریلوے ٹریک کے قریب مسجد کی وجہ سے پیش آیا جبکہ وہ اسکون مندر ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’کیا ان جھوٹی خبر پھیلانے والے خطرناک لوگوں کے خلاف کو ایکشن لیا جائے گا؟‘

یاد رہے کہ انڈین ریاست اوڈیشہ میں جمعے کی شام تین ٹرینوں کے درمیان خوفناک تصادم کے نتیجے میں اب تک 288 اموات اور 1100 سو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ٹرین حادثے کے بعد حکومت نے اوڈیشہ میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: