Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ٹرینوں کے درمیان تصادم ’ڈراؤنے خواب کی طرح یاد رہے گا‘

حادثہ انڈیا کی ریاست اوڈیشہ میں پیش آیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی ریاست اوڈیشہ میں دو ٹرینوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 288 سے تجاوز کر گئی ہے۔
سنیچر کی شام کو پیش آنے والے حادثے میں 800 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ انڈیا میں پیش آنے والا مہلک ترین حادثہ ہے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے سنجے مکھیا نے حادثے کی تفصیل بتائی، وہ چنئی جا رہے تھے اور اس حادثے میں زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بیت الخلا گئے تھے جب ان کو زوردار جھٹکا محسوس ہوا۔
سنجے مکھیا نے کہا کہ ’سب کچھ ہل رہا تھا اور ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے بوگی الٹ گئی ہو۔‘
محمد عاقب جو تین بوگیوں میں 26 افراد کے ایک گروپ کے ساتھ کیرالہ جا رہے تھے کا کہنا ہے کہ ہمارے گروپ میں زیادہ تر طلبہ تھے۔ ہم نے اچانک ایک زوردار آواز سنی۔ بوگیاں الٹ گئیں، تاہم ہم حادثے میں محفوظ رہے۔‘
عینی شاہدین کے مطابق جائے حادثہ پر ٹرین کی بوگیاں الٹی پڑی ہیں، مسافروں کا سامان بھی بکھرا پڑا ہے جبکہ ریسکیو ورکرز لاشیں نکال رہے ہیں۔
روزنامہ دی ہندو سے بات کرتے ہوئے 40 برس کی سمنتھ جین نے کہا کہ وہ زندگی بھر یہ حادثہ نہیں بھولیں گے اور یہ ایک ڈراؤنے خواب کی طرح یاد رہے گا۔
’مجھے یہ توقع نہیں تھی کہ اپنی زندگی میں ایسا خوفناک حادثہ دیکھوں گا۔ ہر جگہ لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔ کسی کے اعضا نہیں تھے۔ بوگیوں میں پھنسے ہوئے لوگ مدد کے لیے پکار رہے تھے۔‘

ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سمنتھ جین 110 افراد کے ساتھ کرناٹک یاترا پر جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’ساڑھے آٹھ بجے کے قریب ٹرین اچانک رُک گئی جب ہم پوجا میں مصروف تھے۔ ہم ٹرین سے اترے اور کم سے کم تین کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد دیکھا تو بہت ہی خوفناک منظر تھا۔‘
سنتوش جین کا کہنا ہے کہ قریبی علاقوں سے مقامی افراد مدد کو پہنچے اور وہ لاشیں نکال کر پٹری پر رکھ رہے تھے۔ یہ بہت دردناک منظر تھا۔‘

شیئر: