Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب تیل کی پیداوار جولائی میں کم کرے گا، رضاکارانہ کٹوتی 2024 کے آخر تک جاری رکھے گا

اوپیک پلس ممالک کی ہم آہنگی کے ساتھ یہ اقدام کیا جا رہا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی عرب نے تیل کی پیدا وار میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل رضاکارانہ کٹوتی کو دسمبر 2024 کے آخر تک توسیع دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت توانائی کے عہدیدار نے اتوار کو بیان میں کہا کہ’ سعودی عرب احتیاطی تدبیر کے طور پر 2024 کے ماہ دسمبر کے آخر تک یومیہ پانچ لاکھ بیرل تیل رضاکارانہ طور پر کم نکالے گا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’اوپیک پلس معاہدے میں شریک بعض ممالک کی ہم آہنگی کے ساتھ یہ اقدام کیا جا رہا ہے‘۔
وزارت نے مزید کہا کہ’ چار جون 2023 کو اوپیک پلس کے 35 ویں اجلاس میں پیداواری کوٹے کے حوالے سے اس رضاکارانہ کمی پر اتفاق کیا گیا تھا‘۔ 
یاد رہے کہ اوپیک پلس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا  کہ’ اوپیک پلس کے رکن ممالک نے 2024 سے یومیہ 40.46 ملین بیرل کے نئے پیداواری ہدف پر اتفاق کیا ہے‘۔
علاوہ ازیں سعودی وزارت توانائی نے جولائی کے لیے رضاکارانہ طور پر یومیہ مزید 10 لاکھ بیرل کمی کا بھی اعلان کیا ہے۔
 ایس پی اے  کے مطابق وزارت کے ایک عہدیدار نے بیان میں کہا کہ’ فیصلے پرعمل درآمد جولائی سے ایک ماہ کے لیے ہوگا تاہم اس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے‘۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب جولائی سے ایک ماہ تک مزید دس لاکھ بیرل تیل کم نکالے گا۔ مملکت کا یہ فیصلہ رضاکارانہ ہے اس میں توسیع ہوسکتی ہے۔‘
’نئے فیصلے کے مطابق سعودی عرب کی یومیہ تیل پیداوار 90 لاکھ بیرل ہوگی۔ رضاکارانہ کٹوتی جولائی میں 15 لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی‘۔ 
وزارت توانائی کے مطابق ’سعودی عرب نے تیل پیداوار میں مزید کمی کا فیصلہ تیل کی منڈی میں استحکام اور توازن کے حوالے سے اوپیک پلس ممالک کی جانب سے کی جانے والی احتیاطی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے کیا گیا ہے‘۔ 

شیئر: