Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غلط معلومات‘، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے لیے ضابطہ اخلاق بنانے کی تجویز

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے نظر نہیں ہٹانی چاہیے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت سے خطرہ اپنی جگہ  موجود ہے، لیکن پہلے ہی سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے پھیلنے والی غلط معلومات کی ’سنگینی‘ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو ایک نیوز کانفرنس میں انہوں نے اس حوالے سے ایک عالمی ضابطہ اخلاق بنانے کی تجویز پیش کی۔
مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تیزی سے ہونے والی پیش رفت اور اس کی غلط معلومات پھیلانے کی صلاحیت نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے جس میں چیٹ بوٹس، تصویر کشی اور وائس کلوننگ ٹینکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ انہوں نے مصنوعی ذہانت کی نگرانی کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی طرز کی باڈی بنانے کی توثیق کی ہے، لیکن اس کی تشکیل اقوام متحدہ نہیں بلکہ ممبر ممالک میں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ’مصنوعی ذہانت کے حوالے اٹھائی جانے والی آوازیں بہرہ کر رہی ہیں، لیکن ہمیں پہلے ہی سے دنیا میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے نظر نہیں ہٹانی چاہیے۔‘
’ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے پھیلنے والے جھوٹ اور نفرت سے عالمی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے اب تنازعات، اموات اور تباہی کو ہوا مل رہی ہے۔ اس سے جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرات لاحق ہیں۔‘
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر معلومات کے درست استعمال کے لیے ضابطہ اخلاق اقوام متحدہ کے ’سمٹ فار فیوچر‘ سے پہلے تیار کیا جا رہا ہے جو اگلے برس منعقد ہو گا۔‘
 انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے سماجی اور ثقافتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ایک تاریک پہلو بھی ابھرا ہے۔‘

شیئر: