کشتی حادثہ، کشمیر اور مختلف شہروں سے 16 انسانی سمگلرز گرفتار
یونان کشتی حادثے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا انسانی سمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
بدھ کو ایف ائی اے حکام نے بتایا کہ اب تک 16 انسانی سمگلروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ حادثے کی تحقیقات کے لیے تین انکوائریاں شروع کی جا چکی ہیں۔
پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کے مختلف علاقوں سے 11، گجرات ریجن سے چھ، گوجرانوالہ سے آٹھ۔ لاہور سے دو سمگلروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر پولیس نے 26 انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ آزاد کشمیر پولیس نے گزشتہ رات میرپور چڑھوئی سے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا ہے جو کشمیر سے افراد کو مختلف ایجنٹوں کے پاس بھیجتا تھا۔
مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف ائی اے نے، لاہور، گجرات ،گوجرانوالہ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
انسانی سمگلروں کو سزا دلوانے کے لیے قانون سازی کی ہدایت
وزیرِاعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے کے ذمہ داران اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو سزا دلوانے کے لیے قانونی سازی کے لیے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کشتی حادثے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اب تک 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعے کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کشتی واقعے کے ذمہ داران کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو تحقیقات کی مکمل نگرانی کرنے اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کے لیے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔