Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹائٹن کے پانچوں مسافر موت کے منہ میں چلے گئے، آبدوز کمپنی کی تصدیق

غرق شدہ ٹائی ٹینک جہاز کے قریب لاپتہ ہونے والی آبدوز ’ٹائٹن‘ کو چلانے والی کمپنی نے کہا ہے کہ افسوس کے ساتھ ان کا ماننا ہے کہ ’پانچوں مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو اوشن گیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ’دکھ کی اس گھڑی میں ہمارے دل ان پانچوں روحوں اور ان کے خاندان کے ہر فرد کے ساتھ ہیں۔ ہمیں مسافروں کو کھونے کا بہت دکھ ہے۔‘
کمپنی نے بیان میں کہا ہے ’ہمارا ماننا ہے کہ ہمارے سی ای او سٹاکٹن رش، شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد، ہمیش ہارڈنگ اور پال ہینری ہلاک ہو چکے ہیں۔‘
امریکی کوسٹ گارڈ نے بھی پانچوں مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’تباہ کن‘ نقصان ہوا ہے۔
آبدوز ٹائٹن میں اس کے پائلٹ اور سی ای او سمیت تین سیاح سوار ہیں جن میں دو پاکستانی نژاد برطانوی بھی تھے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے شہزاد داؤد اور سلیمان داؤد کی ہلاکت پر ان کے خاندان اور ملک کے مشہور کاروباری گروپ داؤد فیملی سے تعزیت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے ہلاک ہونے والے دوسرے مسافروں کے خاندانوں سے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سیاحتی مہم کا فی کس کرایہ ڈھائی لاکھ ڈالر ہے۔ اوشن گیٹ ایکسپڈیشنز نامی ادارہ سیاحوں کو سمندر کی تہہ میں ٹائی ٹینک کے ملبے کا نظارہ کرنے کے لیے لے جاتا ہے۔
قبل ازیں ’ٹائٹن‘ کو تلاش کرنے کے آپریشن میں حصہ لینے والی امریکی کوسٹ گارڈ کی ٹیم کا کہنا تھا کہ سمندر میں جہاں ٹائی ٹینک ڈوبا تھا اس جگہ کے قریب انہیں ’ملبہ‘ ملا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹوئٹر پر امریکی کوسٹ گارڈ نے اپی پوسٹ میں یہ نہیں لکھا کہ یہ ’ملبہ‘ لاپتہ ہونے والی آبدوز کا ہے یا نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ امریکی کوسٹ گارڈ کو یہ ’ملبہ‘ وہیں سے ملا ہے جہاں ٹائٹن آبدوز کو تلاش کیا جا رہا تھا اور یہ ’ملبہ‘ انہوں نے سمندر میں اتارے گئے روبوٹ کی مدد سے دیکھا ہے۔
امریکی اور کینیڈین حکام نے ٹائی ٹینک کے ملبے کے قریب لاپتہ آبدوز کی تلاش کا آپریشن تیز کر دیا تھا۔

امریکی کوسٹ گارڈ کی ٹیم کا کہنا تھا کہ سمندر میں جہاں ٹائی ٹینک ڈوبا تھا اس جگہ کے قریب انہیں ’ملبہ‘ ملا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آبدوز میں آکسیجن کی سپلائی ختم ہونے کا خدشہ تھا تاہم ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے حکام کا کہنا تھا کہ آبدوز میں موجود پانچوں افراد کو ریسکیو کرنے کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل جان ماؤگر نے ’این بی سی‘ کو بتایا تھا کہ ’ہم ایسے پیچیدہ کیسز دیکھتے رہتے ہیں جس میں لوگوں کی جینے کی ہمت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اسی لیے ہم تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریسکیو کی کوششیں جاری ہیں۔‘
اس آپریشن میں کینیڈا کی فضائیہ، کوسٹ گارڈ کے بحری جہازوں اور ٹیلی گائیڈڈ روبوٹس نے حصہ لیا۔ منگل کو ریسکیو ورکرز کو شمالی بحراوقیانوس میں آوازیں سنائی دی تھیں لیکن یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کس چیز کی آوازیں ہیں۔

بغیر آکسیجن کتنی دیر تک انسان زندہ رہ سکتا ہے؟

کینیڈین اخبار ’دی سٹار‘ کے ساتھ بات کرتے ہوئے یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے شعبہ بائیولوجی کے پروفیسر بِل ملسن نے کہا کہ ’عام طور پر پانچ منٹ تک آکسیجن نہ ملنے پر انسان بے ہوش ہو جاتا ہے اور 10 منٹ یا اس سے زیادہ دیر آکسیجن نہ ملنے سے انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔‘

اوشن گیٹ ایکسپڈیشنز نامی ادارہ سیاحوں کو سمندر کی تہہ میں ٹائی ٹینک کے ملبے کا نظارہ کرنے کے لیے لے جاتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک مشکل صورتحال ہے۔ سب کی طرح میں بھی امید کر رہا ہوں کہ وہ انہیں وقت پر تلاش کر لیں گے اور انہیں سطح زمین پر واپس لے آئیں گے۔‘
اتوار کو ٹائٹن آبدوز کا رابطہ بحری جہاز پولر پرنس سے سفر شروع کرنے کے ایک گھنٹہ 45 منٹ کے بعد منقطع ہوا تھا۔
ٹائی ٹینک کا ملبہ کینیڈا کے قریب سینٹ جانز نیو فاؤنڈ لینڈ سے تقریباً 400 میل پر زیر سمندر موجود ہے۔

شیئر: