Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاپتہ آبدوز کی تلاش، دوسرے دن بھی سمندر کی تہہ سے آوازیں سنائی دیں: کینیڈین حکام

آبدوز گذشتہ چار دنوں سے لاپتہ ہے جس میں پانچ افراد سوار ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بحر شمالی اوقیانوس میں ٹائیٹینک کا نظارہ کے لیے جانے والی آبدوز کو تلاش کرنے کے عمل میں حصہ لینے والے ایک کینیڈین جہاز نے لگاتار دوسرے دن سمندر کی تہہ سے آنے والی مزید آوازیں سنی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق چار دن قبل لاپتہ ہونے والی آبدوز کی تلاش تیز کرنے کے لیے مزید جہاز اور کشتیاں منگوائی جا رہی ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے کیپٹن جیمی فریڈرک کا کہنا ہے کہ ’یہ 100 فیصد ایک سرچ اور ریسکیو مشن ہے اور ہم ابھی اس آپریشن میں مصروف ہیں اور ٹائٹن (آبدوز) اور اس میں موجود لوگوں کو ڈھونڈنے کے لیے ہر ذریعہ استعمال کریں گے۔‘
کیپٹن فریڈرک کا مزید کہنا تھا کہ بدھ کو دوسرے دن بھی سمندر کے تہہ سے آنے والی آوازیں سنی گئی ہیں لیکن ’ایمانداری سے کہوں گا کہ ہمیں یہ تاحال نہیں پتہ کہ یہ آوازیں کس چیز کی ہیں۔‘
ووڈز ہول اشنوگرافک سسٹمز لیبارٹری کے ڈائریکٹر کیپٹن ریٹائرڈ کارل ہارٹسفیلڈ اس حوالے سے کہتے ہیں سمندر کے نیچے سے آنے والی آوازیں ایسی بتائی جا رہی ہیں ’جیسے کوئی چیز بجائی جارہی ہو‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آبدوز کو تلاش کرنے کے عمل میں حصہ لینے والوں کو ان آوازوں کا معائنہ کرنا ہوگا تاکہ پتہ چلایا جا سکے کہ یہ آوازیں ٹائٹن آبدوز کی ہی ہیں یا کسی اور چیز کی۔
اس سے قبل برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ نے منگل کو ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ آبدوز کی تلاش میں حصہ لینے والی ایک کینیڈین فضائیہ کی ٹیم کو لاپتہ ہونے والی آبدوز کے آخری مقام کے پاس وقفے وقفے سے آوازیں سنائی دی ہیں۔
امریکہ اور کینیڈا میں حکام کی جانب سے بحر اوقیانوس میں لاپتہ آبدوز کو تلاش کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔ آبدوز گذشتہ چار دنوں سے لاپتہ ہے جس میں پانچ افراد سوار ہیں۔
یہ آبدوز بحر اوقیانوس میں ڈوب جانے والے جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے سیاحوں کو لے کر گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق آبدوز میں موجود سیاحوں کے لیے صرف 20 گھنٹے سے بھی کم کی آکسیجن باقی رہ گئی ہے۔
پاکستانی نژاد برطانوی شہزادہ داؤد اور ان کے نوعمر بیٹے سلیمان داؤد بھی سیاحوں میں شامل ہیں۔
48 سالہ شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سالہ بیٹے آبدوز میں سوار تھے جب اس سے 12 ہزار 500 فٹ کی گہرائی پر رابطہ منقطع ہو گیا۔
شہزادہ داؤد کا شمار امیر ترین پاکستانی شخصیات میں ہوتا ہے جو برطانوی پرنس ٹرسٹ چیریٹی کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔
شہزادہ داؤد کے اہل خانہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ اپنے ساتھیوں اور دوستوں کی جانب سے اس معاملے پر ظاہر کی جانے والی فکرمندی پر بے حد شکر گزار ہیں اور سب سے درخواست ہے کہ وہ ان کی حفاظت کے لیے دعا کریں۔

شیئر: