Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: چیک پوسٹ اور قافلے پر حملہ، میجر سمیت پانچ سکیورٹی اہلکار جان سے گئے

وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے (فوٹو: اے پی پی)
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں ایف سی کے قافلے کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک میجر اور ایک سپاہی ہلاک، جبکہ دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق دھماکے کے  بعد قریبی پہاڑوں سے نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کر دی جس کی وجہ سے یہ ہلاکتیں ہوئیں۔
اس سے قبل بلوچستان ہی کے ضلع شیرانی میں نامعلوم مسلح افراد کے چیک پوسٹ پر حملے میں ایک ایف سی اور تین پولیس اہلکار جان سے گئے، جبکہ ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔
واقعے کے خلاف قبائلی رہنما ملک قاسم خان شیرانی کی قیادت میں علاقہ مکینوں نے احتجاجاً ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
احتجاج میں پولیس اہلکاروں کے لواحقین بھی شامل ہیں جنہوں نے میتوں کے ہمراہ دھرنا دیا۔
خیبر پختونخوا سے ملحقہ ضلع شیرانی کے پہاڑی علاقے دانہ سر میں واقع ایف سی چیک پوسٹ پر اتوار کی علی الصبح حملہ کیا گیا جس میں پولیس اہلکاروں کی بھی موت واقع ہوئی۔ 
دہشت گردوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس کے تین اور ایف سی کا ایک اہلکار جان سے گیا۔
حملے کا شکار ہونے والے اہلکاروں میں سب انسپکٹر بہادر خان، کانسٹیبل باز خان اور کانسٹیبل محمد افضل شامل ہیں۔
اسی طرح ایف سی کے اہلکار کی شناخت ثنااللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ حملے میں ایف سی کے حوالدار محمد حسین زخمی بھی ہوئے۔
ایف سی حکام کے مطابق اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک دہشت گرد بھی مار گیا ہے جس کی لاش ان کی تحویل میں ہے۔
بلوچستان کے وزیراعلٰی میر عبدالقدوس بزنجو نے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔‘
وزیراعلٰی کے مطابق ’سکیورٹی فورسز پختہ عزم کے ساتھ ملک و قوم کا تحفظ یقینی بنا رہی ہیں اور قوم فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔‘

شیئر: