Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چندریان تھری: انڈیا کے چاند کے سفر کا کامیابی سے آغاز

انڈیا کا چاند پر جانے کا تیسرا مشن چندریان3 جمعے کی دوپہر آندھرا پردیش کے شہر سری ہری کوٹا کے ستیش دھون سپیس سینٹر سے روانہ ہو گیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس مشن کے بعد امید کی جا رہی ہے انڈیا کا شمار اُن بڑے ممالک میں ہوگا جنہوں نے چاند پر آسانی سے لینڈنگ کی ہے۔
یہ انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اِسرو) کا 2019 میں ناکام ہونے والے مشن چندریان 2 کے بعد کا مشن ہے۔
ستمبر 2019 میں اِسرو کے مشن چندریان2 کا چاند کی سطح سے صرف 2.1 کلو میٹر کی دوری پر گراؤںڈ سٹیشن سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
مشن چندریان3 ایک ماہ کے سفر کے بعد اگست میں چاند پر پہنچے گا۔ اگر اِسرو کا یہ مشن کامیاب ہو گیا تو امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد انڈیا چاند پر جانے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔
چندریان کا مطلب سنسکرت زبان میں ’چاند گاڑی‘ ہے۔ اس خلائی مشن کے دوران 2 میٹر لمبی روور یعنی گاڑی کو چاند کے جنوبی قطب کے قریب پہنچایا جائے گا جو دو ہفتے میں مختلف تجربے کرے گی۔
ماہرین کے خیال میں چاند پر روور لانچ کرنے کا ایک اور بھی مقصد ہے جس کے ذریعے دراصل انڈیا دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ وہ خلائی دوڑ میں نجی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کے لیے تیار ہے۔
اس مشن کے آغاز پر وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’چندریان 3 نے انڈیا کے خلائی سفر میں ایک شاندار باب کا آغاز کیا ہے۔ یہ مشن انڈیا کے ہر فرد کے خوابوں اور عزائم کو لے کر بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ یہ اہم کامیابی ہمارے سائنسدانوں کی انتھک لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میں اس کے جذبے اور ہنر کو سلام کرتا ہوں۔‘
چندریان 3 انڈیا کا چاند پر جانے واالا تیسرا مشن ہے جس پر 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی ہے۔

شیئر: