Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد، سائنٹیفک بنیادوں پر مسئلہ حل کرنے کی کوشش

سعودی عرب میں  نیشنل سینٹر فار وائل لائف نے مملکت کے کئی علاقوں میں بابون (بندر کی ایک قسم) کی بڑھتی ہوئی تعداد کے حوالے سے مہم کے نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہری اور زرعی علاقوں میں مہم کا مقصد بابونوں کے حملوں، ماحولیاتی نقصان کو روکنے کے علاوہ بابون کو آبادی سے دور رکھا جائے۔ 
نیشنل سینٹر بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا مسئلہ سائنٹیفک بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ 
سینٹر نے سائنسی مطالعات کرائے ہیں جن میں سعودی اورغیرملکی 13 ماہرین شریک ہوئے ۔ ان اقدامات میں بانوں کو آبادی سے ہٹانا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے منظور شدہ تجاویز پر علملدرآمد کے ذریعے یہ مسئلہ دوبارہ پیدا نہ ہوسکے۔ 
  نیشنل سینٹر فار وائل لائف نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ مشاعر مقدسہ(منی، مزدلفہ اور عرفات) کو بابون سے خالی کرادیا گیا ہے۔ کارروائی مکمل کرلی گئی۔ 
نیشنل سینٹر نےبتایا کہ’ متاثرہ علاقوں کے گورنریٹ، میونسپلٹیی اور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اس سلسلے میں تعاون کیا‘۔ 
سینٹر کا کہنا ہے کہ ’معاشرے میں بابون کے مسئلے کے حوالے سے آگہی بڑھ رہی ہے۔ جنگلات اور تفریح گاہوں کا رخ کرنے والے لوگ انہیں کھانا دینے سے گریز کرنے لگے ہیں‘۔ 

شیئر: