Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلائی تحقیق میں عرب دنیا کے لیے نیا دور ہے، اماراتی خلاباز سلطان النیادی

سلطان النیادی خلائی مشن پر جانے والے دوسرے اماراتی خلاباز ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے خلاباز سلطان النیادی نے امارات اور سعودی عرب کی جانب سے خلائی مشن لانچ کرنے کے اقدام کو عرب ممالک کے لیے ایک نیا دور قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انٹریشنل سپیس سٹیشن سے دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سلطان النیادی نے کہا کہ ان کے لیے یہ انتہائی اعزاز کی بات ہے کہ وہ خلا کی دنیا میں قدم رکھنے والی پہلی عرب شخصیات کے نقش قدم پر چل رہے ہیں جن میں شہزادہ سلطان بن سلمان، محمد فارس اور حمزہ المنصوری شامل ہیں۔
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے شہزادہ سلطان خلا کا سفر کرنے والے پہلے عرب خلاباز تھے جو 1985 میں امریکی خلائی شٹل ’ایسی ٹی ایس 51 جی‘ پر مشن کے لیے روانہ ہوئے۔ جبکہ محمد فارس خلا میں جانے والے دوسرے عرب اور پہلے شامی شخص ہیں جنہوں نے 1987 میں ’سویوز ٹی ایم تھری‘ کے ذریعے میر خلائی سٹیشن کا سفر کیا تھا۔ حمزہ المنصوری خلا میں جانے والے پہلے اماراتی ہیں جنہوں نے 2019 میں انٹرنیشنل سپیس سٹیشن میں آٹھ دن گزارے۔
سلطان النیادی فی الحال تین امریکی اور تین روسی خلابازوں کے ہمراہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں چھ ماہ کے مشن پر ہیں۔
سلطان النیادی خلا کا سفر کرنے والے دوسرے اماراتی اور ’سپیس واک‘ یعنی خلا میں چہل قدمی کرنے والے عرب دنیا کے پہلے خلا باز ہیں۔
انہوں نے اپنے خلائی مشن سے متعلق بتایا کہ خلائی تحقیق کو مزید آگے بڑھانے کی انسانی کوششوں میں حصہ لینے کے لیے سٹیشن پر چھ ماہ گزارنا انتہائی اہم ہے، یہ عرب دنیا کے لیے بھی یقیناً ایک نیا دور ہے۔

ریانہ برناوی خلائی مشن پر جانے والی پہلی عرب خاتون ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی اور طبی تحقیق کے ساتھ ساتھ اپنی اپنی خلائی صنعتوں میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
سعودی خلائی ایجنسی کا آغاز چار سال قبل شاہی فرمان کے ذریعے کیا گیا تھا تاکہ اقتصادی تنوع، تحقیق و ڈویلپمنٹ اور عالمی خلائی صنعت میں نجی شعبے کی شرکت کو بڑھایا جا سکے۔
مملکت کے سرکاری فنڈ سے چلنے والے خلائی پروگرام کی لانچ کے بعد سے دنیا کی کئی خلائی ایجنسیوں، خلاباز کمپنیوں، اور اعلیٰ یونیورسٹیوں کے ساتھ اپنے تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے معاہدے ہوئے۔
رواں سال 22 مئی کو سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی ریانہ برناوی نے خلا کا سفر کر کے  پہلی عرب خاتون ہونے کی تاریخ رقم کی تھی جبکہ سعودی فائٹر پائلٹ علی القرنی نے نجی مشن پر انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کا سفر کیا تھا۔
جبکہ 2017 میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اس وقت کے نائب سپریم کمانڈر اورموجودہ صدر شیخ بن زاید النہیان کے ہمراہ خلاباز پروگرام لانچ کیا تھا۔
امارات کے پہلے خلائی مشن کے لیے سلطان النیادی کا انتخاب 4 ہزار امیدواروں میں سے کیا گیا تھا۔
النیادی نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ عرب خلابازوں کی اگلی نسل کو متاثر کر سکیں گے جو مشرق وسطیٰ کے نئے خلائی پروگراموں کو چاند، مریخ اور اس سے آگے لے کر جائیں گے۔

شیئر: