Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کے اجلاس میں مملکت کی خارجہ پالیسی کا جائزہ

اجلاس میں یوکرین بحران پر جدہ اجلاس کا موضوع  بھی زیر بحث آیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ کے اجلاس میں گزشتہ دنوں کئی ملکوں کے قائدین کے ساتھ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کے مذاکرات سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ 
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدرت ہونے والے اجلاس میں سعودی عرب کی خارجہ پالیسی اور پرامن حل اور مکالمے کے فروغ سے متعلق سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ 
اجلاس میں یوکرین بحران پر جدہ اجلاس کا موضوع  بھی زیر بحث آیا۔
کابینہ نے کہا کہ’ سعودی عرب پائیدار امن تک رسائی اور یوکرین بحران کے منفی نتئج کا دائرہ محدود کرنے اور انسانی مسائل کا بوجھ کم کرنے کے سلسلے میں سفارتی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے‘۔ 
سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد بتایا کہ ’کابینہ میں متعدد علاقائی و بین الاقوامی اجلاسوں میں سعودی عرب کی شرکت کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ 
کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’سعودی عرب کثیر فریقی گروپوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون  اور رابطے بڑھاتا رہے گا تاکہ باہمی دلچسپی کے چیلنجوں اور مسائل کے حوالے سے مزید ہم آہنگی اور مشترکہ کوششوں کی راہ ہموار ہو۔ 
اجلاس میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب بحیرہ احمر اور خلیج عدن کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی پالیسی پرگامزن تھا اور ہے‘۔  
کابینہ نے کہا کہ ’سعودی عرب تیل منڈیوں کے استحکام کی خاطر اوپیک پلس کی احتیاطی تدابیر کی حمایت جاری رکھے گا۔ رضاکارانہ طور پر تیل پیداوار میں یومیہ دس لاکھ بیرل کمی میں توسیع سمیت تمام اقدامات پر عمل پیرا رہے گا‘۔  

شیئر: