Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوٹرل نہ ہونے کا الزام، خیبر پختونخوا کابینہ نے نگراں وزیر اعلٰی کو استعفے پیش کر دیے 

کابینہ کے 19 ارکان نگراں وزیر اعلٰی کو استعفے پیش کر چکے ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
صوبہ خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ کے ارکان نے نگراں وزیراعلٰی اعظم خان کو اپنے استعفے پیش کر دیے ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ پر سیاسی وابستیگوں کے الزام کے بعد الیکشن کمیشن نے31 جولائی کو وزیر اعلٰی اعظم خان کو خط لکھا تھا جس میں ارکان کو تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی۔ 
الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کابینہ کے ارکان سے استعفے مانگ لیے گئے تھے۔
گزشتہ روز 10 اگست کو وزیراعلٰی ہاؤس میں کابینہ کو چائے پر مدعو کیا گیا جہاں نگراں وزیراعلٰی اعظم خان نے وزراء اور معاونینِ خصوصی کو الیکشن کمیشن کے تحفظات اور ہدایات سے آگاہ کیا۔
 وزیراعلٰی نے کابینہ اپنے استعفے جمع کرانے کی ہدایت کی جس پر عمل کرتے ہوئے ارکان نے اسی وقت اپنے استعفے پیش کیے تاہم غیر حاضر ارکان کے استعفے ابھی تک نہیں ملے۔
نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال نے بتایا کہ 19 کابینہ ارکان نے وزیراعلی کو استعفے پیش کیے ہیں جبکہ 8 نے وقت مانگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے استعفوں سے متعلق سمری آج گورنر خیبرپختونخوا کو ارسال کریں گے۔ 
بیرسٹر فیروز جمال کے مطابق کابینہ کو ہٹانے کی ہدایت الیکشن کمیںشن نے کی تھی جس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے اگر کسی نے استعفی جمع نہ کرایا تو انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے گا۔
گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کابینہ کے مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جانبداری کے الزام پر کابینہ نے استعفی دیا ہے جو الیکشن کمیشن کی ہدایت تھی۔
گورنر نے بتایا کہ وزیراعلٰی نے استعفوں سے متعلق ان سے نہیں پوچھا۔ 
’مجھے بھی ہٹانے کی خبریں آرہی ہیں لیکن کچھ حتمی نہیں کہا جاسکتا ہے۔ گورنر کا عہدہ مستقل نہیں ہوتا میں عوام میں جاکر اس سے بہتر خدمت کروں گا۔‘
واضح رہے کہ 22 جولائی کو سابق نگراں وزیر شاہد خٹک نوشہرہ میں ہونے والے سیاسی جلسے میں شریک ہوئے تھے جن کو بعد میں الیکشن کمیشن کی ہدایت پر وزیراعلٰی نے کابینہ سے ہٹا دیا تھا۔

شیئر: