Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پروفیسر ڈاکٹر سلطان میئو کوگورنر ریاض کی طرف سے حسن کارکردگی ایوارڈ

ریاض( ذکاءاللہ محسن)سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں ایک پر وقار تقریب میں پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر سلطان ایوب میئو کو شعبہ میڈیسن میں نئی تحقیق اور اعلیٰ کارکردگی پر گورنر ر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز آل سعود نے کنگ سعود یونیورسٹی کی طرف سے حسن کارکردگیاکایوارڈ پیش کیا۔ کنگ سعود یونیورسٹی ایکسی لینسی ایوارڈ تقریب مرکزی ہال میں جمعرات کو منعقد ہوئی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز آل سعودتھے۔ دیگر مہمانانِ گرامی میں وزارت  اعلیٰ تعلیم کے اعلیٰ حکام ، کنگ سعود یونیورسٹی کے ریکٹرپروفیسر بدران العمر، نائب ریکٹر مطالعہ وسائنسی تحقیق پروفیسر احمد العمری ، نائب ریکٹر برائے تعلیمی امور پروفیسرعبدالعزیز بن عبداللہ العثمان، ڈینز و نائب ڈینز  برائے سائنسی تحقیق ، سینئر فیکلٹی ممبران، معززین مملکت،عمائدین شہر، منتظم اور طلبہ کی بڑی تعداد نے میں تقریب میں شرکت کی۔ایکسی لنس ایوارڈ سائنسدانوں اور محققین کے درمیان صحت مندانہ اور بڑا کٹھن مقابلہ ہے۔کے ایس یو سائنسی ایکسی لنس ایوارڈ سائنسی تحقیق کے معیار کو فروغ دینے کے لئے سائنسی تحقیق میں ممتاز کارنامے سرانجام دینے والے فیکلٹی ممبران، محققین کی سائنسی تحقیق میں شاندار کامیابی ، معیاری ایجادات ، اختراعات اور ٹیکنالوجی ، بہترین تصانیف و تراجم کے اعتراف میں تا عمر خراج تحسین پیش کرنےکےلئے قائم کیا گیا۔یہ ایوارڈ ہر سال جدید سائنسی تحقیق کے ماحول کے لئے راہ ہموار کرنے اور وژن 2030 کے مقصد کے با معنی حصول کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔اسال سائنسی تحقیقات  اور دیگر شعبہ جات میں کل 10 ایوارڈز کی  نامزدگی ہوئی اور سب سے بڑا مقابلہ سائنس اور خصوصاً میڈیسن سائنس میں تھا۔ سخت مقابلے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر سلطان ایوب میئو کو اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹر سلطان ایوب میئو نہایت ہی اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی ریکارڈ کی حامل شخصیت ہیں۔ انہوں نے بنیادی اور کلینکل میڈیسن کی تحقیقات میں شاندار خدمات سر انجام دی ہیں۔وہ میڈیکل سائنس میں 10اہم ترین کتب کے مصنف،  150 سے زائد سائنسی مطبوعات جوکہ اعلیٰ معیارکے بین الااقوامی جریدوںبشمول نوبل سائنسی تحقیق کا موقرجریدہ ’’ سائنس ‘‘ میں شائع ہو چکے ہیں ۔پروفیسر میئو ذیابیطس کے بین الاقوامی جریدےکےایسوسی ایٹ ایڈیٹر اور آج کل انتہائی مشہور جریدے BMC میڈیکل ایجوکیشن میں ایسوسی ایٹ ایڈیٹر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔پروفیسر میئو پاکستان، سعودی عرب، بحرین ، متحدہ عرب امارات، ترکی، چین، برطانیہ اور امریکہ سمیت مختلف ممالک میں تقریبا 95 قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں خطاب کے لیے مدعو کیے گئے۔ وہ3 مرتبہ امریکہ میں مختلف سائنسی کانفرنسوں میں اہم اورکلیدی مقرر کے طور پر بھی خطاب کر چکے ہیں۔کنگ سعودیونیورسٹی  کے وائس ڈین آف سائنٹیفک ریسرچپروفیسر عبدالحمید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر میئوکو ایک شاندار فیکلٹی ممبر کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ پروفیسر میئوکا نام دنیا میں حکومتی اور تعلیمی حلقوں میں طبی سائنس، تعلیم اور تحقیق کے فروغ میں فعال کردار ادا کرنے کے طور انتہائی مقبول اور مستند مانا جاتا ہے ۔ پروفیسر میئو گزشتہ 15 سال سے کنگ سعود یونیورسٹی کے ساتھ منسلک ہیں اور اس وقت میڈیسن کالج میں طب کے پروفیسر اور کنسلٹنٹ کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہےہیں۔ انہوں نے طب کے میدان میں انتہائی ممتاز تعلیمی اداروں سےایم بی بی ایس ،  ایم فِل ، پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔  اس کے علاوہ انہوں نے  دنیا طب کی قدیم درسگا رائل کالج آف فیزیشن لندن ، رائل کالج آف فزیشن گلاسگو، رائل کالج آف فزیشن ڈبلن ،رائل کالج آف فزیشن ایڈنبر اسےایف  آر سی پی کی ڈگریاں حاصل کیں۔اس کے علاوہ انہوں نے یونیورسٹی آف ڈنڈی اسکاٹ لینڈ سے میڈیکل ایجوکیشن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کیں۔ڈاکٹر اختر نے کہا کہ میڈیکل سائنس کے میدان میںاس طرح کی نایاب ،قابلِ قدر اور منفرد تعلیمی اعزازات کی حامل شخصیت ہمارے ملک و قوم کا سرمایہ ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر سلطان ایوب میئونے اپنی تمام تر کامیابیوں کو اللہ تعالیٰ کا خاص فصل و کرم اور اس ایوارڈ کاسہرا کنگ سعود یونیورسٹی ، اپنے والدین کی دعاؤوں اور محنت، اپنے پیارے وطن پاکستان ، اساتذہ کرام اور اپنے ابتدائی تعلیمی اداروں  کے نام کیا اور اِ سے اپنے اور اپنے ملک و قوم کے لیے باعث  اعزاز قرار دیا۔ڈاکٹرمیئونے مزید کہا کہ ڪے ایس یوتحقیق اور ترقی کے منصوبوں اور طب کے مختلف شعبوں میںمسلسل بہتر ی کے لیے اپنا فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں اس ادارے میں بین الااقوامی ماہرین کے ساتھ کام کر رہا ہوں ۔ میں یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ سائنسی تحقیق  کی اہمیت کو سمجھتی ہے اور  اس کے فروغ کے لیے اپنے اساتذہ اور طلبہ کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ  اپنے تمام تر وسائل کا بھر پور استعمال کر کے سائنس کے مختلف شعبوں میں نمایا ں خدمات سر انجام دینے اور اپنے محققین کو ایک خوشگوار اور صحت مندانہ ماحول فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کر رہی۔میں اس کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کا شکر گزار ہوں اور اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔
 
 

شیئر: