Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈھاکہ میں انتہاپسندوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے‘، انڈیا میں بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کی طلبی

انڈیا نے بدھ کو نئی دہلی میں بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور انہیں بنگلہ دیش میں سکیورٹی کی ’بگڑتی ہوئی صورت حال‘ خاص طور پر ڈھاکہ میں انڈین مشن کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں پر اپنے سخت تحفظات سے آگاہ کیا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ اقدام بنگلہ دیش کی جانب سے ڈھاکہ میں انڈین ہائی کمشنر کو طلب کرنے کے دو روز بعد سامنے آیا ہے۔
بنگلہ دیش نے انڈیا ہائی کمشنر کو طلب کر کے انڈین سرزمین سے دیے گئے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ’اشتعال انگیز بیانات‘ پر احتجاج کیا تھا۔
بنگلہ دیش نے خبردار تھا کہ سابق وزیراعظم کے ایسے بیانات سے ملک میں آئندہ برس ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بنگلہ دیش میں نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری انتظامیہ 12 فروری 2026 کو ملک میں قومی انتخابات کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ 
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے گذشتہ برس اگست میں ملک میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ واجد کے انڈیا فرار ہونے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔
دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات اُس وقت سے سرمہری کا شکار ہیں جب حسینہ واجد اقتدار چھوڑ کر نئی دہلی فرار ہوئیں اور بنگلہ دیش نے بار بار اُن کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔
انڈیا کی وزارت خارجہ کے مطابق بنگلہ دیشی ہائی کمشنر ریاض حمید اللہ کو بعض انتہاپسند عناصر کی سرگرمیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا جنہوں نے مبینہ طور پر ڈھاکہ میں انڈین مشن کو دھکمی آمیز بیانات دیے تھے۔ انڈیا کا کہنا کہ یہ ’پیش رفت انتہائی تشویش ناک ہے۔‘
وزارت خارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں انتہا پسند گروپ وہاں حالیہ واقعات کے بارے میں جھوٹے بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں جسے انڈیا ’مکمل طور پر مسترد‘ کرتا ہے۔ 
انڈین وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے نہ تو اِن واقعات کی مکمل تحقیقات کیں اور نہ ہی انڈیا کے ساتھ ’قابل اعتماد شواہد‘ شیئر کیے۔
انڈین وزارت خارجہ کے اس اقدام پر بنگلہ دیشی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
انڈیا نے زور دے کر کہا کہ وہ بنگلہ دیش میں امن اور استحکام کی حمایت کرتا ہے اور اس نے تواتر سے وہاں پُرامن ماحول میں آزادانہ، منصفانہ، جامع اور قابل اعتماد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے ہائی کمشنرز کی طلبی کے یہ واقعات بنگلہ دیش میں عام انتخابات سے قبل وہاں سیاسی تناؤ، مظاہروں، جوابی مظاہروں اور امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات کے موقعے پر ہوئے ہیں۔

 

شیئر: