Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طوفانی بارشیں، چین کے ’ٹیکنالوجی شہر‘ شینزن میں 71 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

حکام نے سمندری طوفان کے لیے پہلے ہی شدت والے ٹائیفون کی وارننگ جاری کر دی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ہانگ کانگ اور چین  کے ٹیکنالوجی کا گڑھ سمجھے جانے والے جنوبی شہر شینزن میں بارش کا 71 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں سیلابی صورتحال کے باعث معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو چین کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ سنہ 1952 سے لے کر اب تک کے مرتب کردہ ریکارڈ کے مطابق یہ اس علاقے میں ہونے والی سب سے تباہ کن بارش ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں نے متعدد ریکارڈز توڑے ہیں۔
جمعرات کی شام پانچ بجے سے جمعے کی صبح چھ بجے تک شینزن میں اوسطا 202 ملی میٹر یا آٹھ انچ بارش ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح کم از کم مجموعی بارش کا پانی 469 ملی میٹر یا 18 انچ تک جمع ہوا۔
سمندری طوفان کے باعث ہانگ کانگ اور شینزن میں شہری انتظامیہ نے کاروبار اور دفاتر بند کرنے سمیت کئی انتظامات کیے تھے۔
حکام نے سمندری طوفان کی آمد سے ایک ہفتے قبل ہی مقامی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ طوفانی بارشوں کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی جائے گی اور اُن کو گھروں میں حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی تھی۔
شینزن شہر کی آبادی ایک کروڑ 77 لاکھ ہے جہاں محکمہ ہنگامی امداد نے اعلان کیا تھا کہ شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
حکام نے طوفان کے لیے پہلے ہی شدت والے ٹائیفون کی وارننگ جاری کر دی تھی جس کے بارے میں چینی سرکاری میڈیا نے کہا تھا کہ یہ’ہولائی سے ہانگ کانگ تک پھیلے ہوئے ساحلی علاقوں میں‘ لینڈ فال کرے گا۔
ہانگ کانگ میں موسمیاتی رصد گاہ نے خبردار کیا تھا کہ ساؤلا علاقے کے جنوب میں 100 کلومیٹر کے اندر تک آ سکتا ہے جس سے وکٹوریہ ہاربر کے گرد طوفانی لہر اٹھ سکتی ہے۔

شینزن شہر کی آبادی ایک کروڑ 77 لاکھ ہے جہاں سمندری طوفان سے قبل اقدامات کیے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ شہر میں سنگین سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ہانگ کانگ میں سنہ 2018 میں ٹائفون منگکھٹ شہر سے ٹکرایا اور 300 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: