Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کے ’ٹیکنالوجی شہر‘ میں سمندری طوفان کا خطرہ، دفاتر اور کاروبار بند

ہانگ کانگ میں بھی محکمہ موسمیات نے سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
چین کے ٹیکنالوجی کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر شینزن میں سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر دفاتر، کاروباری مراکز اور مارکیٹوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو حکام نے سمندری طوفان ساؤلا کی آمد سے قبل شہر کو بند کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
اس شہر کی آبادی ایک کروڑ 77 لاکھ ہے جہاں محکمہ ہنگامی امداد نے اعلان کیا ہے کہ خطرے کے باعث ’پانچ رکاوٹیں‘ ہوں گی۔ ان میں کام اور کاروبار میں تعطل شام چار بجے سے ہوگا۔
ایمرجنسی رسپانس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق شام سات بجے سے ٹرانسپورٹ کو معطل کر دیا جائے گا۔
حکام کو خدشہ ہے کہ سمندری طوفان کے باعث شہر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہو گی۔ 
ہانگ کانگ اور جنوبی شین کے شہر شینزن کی طرف بڑھتے سمندری طوفان کے باعث جمعے کو کروڑوں افراد متاثر ہوئے۔ سینکڑوں پروازیں منسوخ، کاروبار بند اور سکول بند کیے گئے۔
210 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کی رفتار ہانگ کانگ کی طرف بڑھنے کے ساتھ ساؤلا گوانگ ڈونگ سے ٹکرانے والے طاقتور ترین طوفانوں میں سے ایک ہو سکتا ہے اگر یہ صوبے میں لینڈ فال کرتا ہے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے (عالمی معیاری وقت رات تین بجے) یہ ہانگ کانگ سے 180 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا، جہاں سٹاک مارکیٹ نے  ٹریڈنگ منسوخ کر دی تھی۔
حکام نے طوفان کے لیے پہلے ہی شدت والے ٹائیفون کی وارننگ جاری کر دی تھی جس کے بارے میں چینی سرکاری میڈیا نے کہا تھا کہ یہ جمعے کی دوپہر یا شام کو ’ہولائی سے ہانگ کانگ تک پھیلے ہوئے ساحلی علاقوں میں‘ لینڈ فال کرے گا۔

سمندری طوفان سے پہلے شینزن شہر کو مرحلہ وار بند کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ہانگ کانگ میں سرزمین کی سرحد کے اس پار شہر کی موسمیاتی رصد گاہ نے خبردار کیا کہ ساؤلا علاقے کے جنوب میں 100 کلومیٹر کے اندر تک آ سکتا ہے جس سے وکٹوریہ ہاربر کے گرد طوفانی لہر اٹھ سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ شہر میں سنگین سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
محکمے نے مزید کہا کہ مشرقی ساحلی علاقوں میں پانی کی سطح سنہ 2018 کی بلندیوں تک پہنچ سکتی ہے جب ٹائفون منگکھٹ ہانگ کانگ سے ٹکرایا اور 300 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: