Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے خلاف پاکستانی بیٹرز کی کارکردگی، ’کانسٹیبل شاہد سے رائے لی جائے‘

پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور حارث رؤف انجری کے باعث بیٹنگ کرنے نہ آ سکے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
انڈیا نے پاکستان کو ایشیا کپ کے سُپرفور مرحلے کے میچ میں 228 رنز سے شکست دے دی ہے۔
کولمبو میں کھیلنے جانے والے میچ میں انڈیا نے کے ایل راہُل اور وراٹ کوہلی کی سینچریوں کی بدولت پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 357 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا کوئی بھی بیٹر انڈین بولرز کے سامنے ٹِک نہ سکا۔ پاکستان کی جانب سے فخر زمان نے سب سے زیادہ 27 رنز بنائے جبکہ آغا سلمان اور افتخار احمد 23،23 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور حارث رؤف انجری کے باعث بیٹنگ کرنے نہ آ سکے۔
انڈیا کی جانب سے کُلدیپ یادیو نے 25 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
روایتی حریفوں کے درمیان یہ میچ سوشل میڈیا پر بھی توجہ کا مرکز رہا جہاں انڈیا کی جانب سے اتنا بڑا ٹوٹل دیے جانے کے بعد پاکستانی فینز بارش کی دعائیں کرتے رہے۔
پاکستانی فینز اپنی ٹیم سے اتنے مایوس نظر آئے کہ کچھ نے تو اس میچ کے ختم ہونے پر شُکر ادا کیا کیونکہ ان کے مطابق یہ میچ اُن کے لیے ’تشدد‘ جیسا تھا۔
پاکستانی اوپنرز فخر زمان اور امام الحق کی میچ میں خراب کارکردگی پر ایک صارف نے لکھا ’قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنرز کے حوالے سے اپنی رائے دیں۔‘
اس ٹویٹ پر مزاحیہ تبصرہ کرتے ہوئے زبیر علی خان نے لکھا کہ ’کانسٹیبل شاہد سے رائے لی جائے۔‘
کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹیم میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ سعد عرفان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ کپتان بابر اعظم اور سلیکشن کمیٹی عماد وسیم کو سکواڈ میں شامل کریں۔‘
کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے صحافی ساج صادق نے بھی اس حوالے سے لکھا کہ ’انہوں نے حالیہ وقت میں زیادہ 50 اوورز کی کرکٹ نہیں کھیلی لیکن پھر بھی ہمارے سپنرز کی پریشانیوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے عماد وسیم اگلے ورلڈ کپ کے لیے بُرا انتخاب نہیں ہوں گے۔‘
پاکستانی فینز کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی نظر آئی جن کا کہنا تھا کہ اُن کی ٹیم کو بُرا بھلا نہ کہا جائے بلکہ اُن کی بھرپور سپورٹ کی جائے۔
میان عمر نے لکھا ’چاہے کیسی بھی صورتحال ہو میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرتا رہوں گا اور مجھے یقین ہے کہ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم ایک مضبوط واپسی کرے گی۔‘
انڈین اینکر وکرانت گُپتا بھی بابر اعظم سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے۔
انہوں نے لکھا کہ ’اگر آپ ایک مشکل وقت میں اپنی ٹیم اور کپتان کو سپورٹ نہیں کر سکتے تو آپ کو اچھے دنوں سے لُطف اندوز ہونے کا بھی حق نہیں۔‘

شیئر: