Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زہر پینے کی اجازت دی جائے، لاہور ہائی کورٹ میں شہری کی درخواست

شہری نے عدالت کو بتایا کہ ’میرے پاس علم ہے میں زہر پیوں گا مجھے کچھ نہیں ہو گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور کے علاقے مزنگ کے رہائشی سرور تاج نے لاہور ہائی کورٹ میں انوکھی درخواست دائر کی کہ وہ موچی گیٹ پر زہر پینے کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں کچھ نہیں ہو گا۔
سرور تاج نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں یہ تجربہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
تاہم منگل کو عدالت نے یہ درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔
تاج سرور کے درخواست کی سماعت جسٹس راحیل کامران نے کی۔ دوران سماعت جسٹس راحیل کامران نے استفسار کیا کہ آپ زہر کیوں پینا چاہتے ہیں؟
شہری نے عدالت کو بتایا کہ ’میرے پاس علم ہے، میں زہر پیوں گا مجھے کچھ نہیں ہو گا۔‘
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ’خودکشی تو حرام ہے اور عدالت حرام کام کی کیسے اجازت دے سکتی ہے۔ آپ سستی شہرت کے لیے کوئی اسٹنٹ کھیل رہے ہیں۔‘
شہری نے موقف اختیار کیا کہ مجھے کوئی شہرت نہیں چاہیے، مجھے کچھ نہیں ہوگا عدالت اجازت دے دے۔
جسٹس راحیل کامران نے کہا کہ انڈیا میں کینسر کے مریضوں نے موت آسان کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ’خود موت مانگنے والوں کے حوالے سے انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں۔‘
درخواست گزار نے کہا کہ انہوں نے ہوم سیکریٹری کو بھی درخواست دی ہے کہ موچی گیٹ پر زہر پینے کا تجربہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
اس پر جسٹس راحیل کامران نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔
’ہم  کسی غیرقانونی کام کی اجازت نہیں دے سکتے۔ آپ کا اگر زیادہ دل ہے تو کریں پھر قانون کے مطابق آپ کے خلاف جو کارروائی ہوگی وہ ہو جائے گی۔‘
عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔

شیئر: