Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جہلم پولیس نے سارہ شریف کے پانچ بہن بھائی تحویل میں لے لیے

جہلم پولیس نے پیر کو گذشتہ ماہ برطانیہ میں پراسرار حالات میں موت کا شکار ہونے والی بچی سارہ شریف کے والد عرفان شریف کے آبائی گھر میں چھاپہ مار کر سارہ کے پانچ بہن بھائیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
جہلم پولیس کے ترجمان مدثر خان نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’جہلم کینٹ کے علاقے لوٹا چوک میں عرفان شریف کے آبائی گھر پر چھاپے کے دوران ان کے 12 سالہ بیٹے نعمان، دو چھے سالہ جڑواں بہنوں، حنا اور بسمہ، چار سالہ احسان، اور ڈیڑھ سالہ ازلان کو تحویل میں لے لیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان بچوں کے والدین عرفان شریف اور ان کی اہلیہ بینش بتول اور ایک بھائی فیصل ملک کی تلاش جاری ہے۔
عرفان شریف، بینش بتول اور ملک فیصل پانچ بچوں کے ساتھ 10 اگست کو پاکستان پہنچے تھے جس کے بعد عرفان شریف نے برطانوی پولیس کو سارہ شریف کی موت کی اطلاع دی تھی۔
ان کے پاکستان آ جانے کے بعد انٹرپول نے ان کی تلاش کے لیے پاکستانی حکام کو ایک خط لکھا تھا، لیکن یہ خاندان اس وقت سے روپوش ہے اور پولیس ان کی تلاش کے لیے مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ بچوں کو برطانوی ہائی کمیشن کے حوالے کرنا ہے یا کہیں اور رکھنا ہے۔
جہلم سے عرفان شریف کے والد محمد شریف نے فون پر اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’پولیس نے ان کے گھر چھاپے کے دوران بچوں کو تحویل میں لینے کے علاوہ نقدی اور جیولری بھی لی ہے۔‘
 انہوں نے کہا کہ ’پولیس نے ان کی دکان اور گھر کے تالے توڑے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں محمد شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے عرفان شریف کے بچے اپنے پاس رکھے ہوئے تھے کیوںکہ وہ ان کے دادا ہیں اور ان کے پاس ان کے پوتے زیادہ محفوظ ہیں۔
ان کے وکیل راجہ حق نواز کے مطابق امکان ہے کہ ان بچوں کو برطانوی ہائی کمیشن کے حوالے کیا جائے گا کیونکہ وہ برطانوی شہری ہیں۔

شیئر: