Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور ایران کا تیل کی سمگلنگ روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کا فیصلہ

اجلاس میں سمگلنگ کی روک تھام، بارڈر کراسنگ، بجلی کی فراہمی، سرحد پر باڑ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا (فوٹو: محکمہ اطلاعات بلوچستان)
پاکستان اور ایران نے سرحد پر مکمل باڑ لگانے اور ایرانی تیل کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
سنیچر کو محکمہ اطلاعات بلوچستان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق اس بات کا فیصلہ پاک ایران بارڈر کمیٹی کے ساتویں اجلاس میں کیا گیا جو ایران کے سرحدی شہر میرجاوا میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بلوچستان عبدالسلام خان اچکزئی جبکہ ایرانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل سکیورٹی حسین علی حسینی نے کی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے اعلٰی حکام بھی موجود تھے۔
اجلاس میں سمگلنگ کی روک تھام، بارڈر کراسنگ، بجلی کی فراہمی، سرحد پر باڑ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں دہشت گرد گروہوں، شرپسندوں اور منشیات کے سمگلروں کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
محکمہ اطلاعات بلوچستان کے مطابق دونوں ممالک نے سرحدی خلاف ورزیوں کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں سرحد پر مکمل باڑ لگانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ قیدیوں کی معلومات کا تبادلے کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایران راجے/تفتان کے چار گاؤں کو بجلی فراہم کرے گا۔ اور زائرین کے ویزوں کے اجرا میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔
اس کے علاوہ فیصلہ کیا گیا کہ تیل کی سمگلنگ کو روکنے کی کوششیں کی جائیں گی۔

شیئر: