Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کی غزہ پر بمباری، بیکریوں پر روٹی ختم ، پانی کی قلت

پہلے اسرائیل ہمارے بچوں کی بموں سے مار رہا تھا اب ہمیں بھوک سے مار رہا ہے۔ فوٹو روئٹرز
اسرائیلی بمباری میں شدت آنے سے غزہ میں بیکریوں پر روٹی ختم ہونے اور پینے کے پانی کی قلت  کے علاوہ بجلی کے تعطل کے باعث خاندانوں میں رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق  ہفتے کے روز شدید بمباری کی گئی ہے جس سے بجلی کی فراہمی شدید متاثر ہوئی ہے اور فلسطینیوں کے اپنے رشتے داروں کی خیریت دریافت کرنے کے لیے فون چارج نہ ہونے سے کوئی رابطہ نہیں۔
جنوبی غزہ میں موجود 45 سالہ ایاد ابو مطلق کا کہنا ہےکہ یہاں اس وقت نہ صرف بجلی کا بحران ہے بلکہ خوراک اور پانی کا بھی شدید بحران ہے۔
اس علاقے میں اب بھی ہزاروں افراد موجود ہیں جو اسرائیلی حملے سے بچنے کے لیے شمالی علاقے کا رخ کر رہے تھے۔
ایاد نے بتایا کہ میں نے چار بیکریوں کا چکر لگایا ہے وہاں صرف لمبی قطاریں ہیں لیکن روٹی موجود نہیں اور دیگر اشیائے خورد کی کمی ہے۔
جنوبی غزہ کے رہائشی نے بتایا کہ گذشتہ روز جمعہ کو اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ خالی کرنے کا کہنے کے بعد جنوبی غزہ پہنچنے والوں کے لیے یہاں وسائل کی کمی ہے، علاقے میں قائم دکانوں پر بہت سی اشیاء ختم ہو رہی ہیں۔
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے غزہ سے اسرئیل پر سات حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے خوراک کی سپلائی اور بجلی کی فراہمی پر  'مکمل ناکہ بندی' نافذ کر دی ہے۔ 

علاقے میں بسنے والے جان بچانے کے لیے شمالی علاقے سے نکل جائیں۔ فوٹو روئٹرز

خان یونس کی رہائشی ام سلیم نے بتایا ہے کہ علاقے میں اشیائے خورو نوش کی بنیادی چیزیں جن میں روٹی، انڈے، چاول اور ڈبہ بند کھانوں کے علاوہ بچوں کے لیے دودھ کے ڈبے بھی نہیں مل رہے۔ 
ام سلیم کا کہنا ہے کہ غذائی قلت کے باعث ہمیں بھوک سے بھی لڑنا پڑ رہا ہے، پہلے اسرائیل ہمارے بچوں کی بموں سے مار رہا تھا اب ہمیں بھوک سے مار رہا ہے۔

علاقے سے نکلنے کے لیے دو اہم سڑکوں پر حفاظت کی ضمانت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیل نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ علاقے میں بسنے والے اپنی جان بچانے کے لیے شمالی علاقے سے نکل جائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ کسی مشکل میں نہ پھنس جائیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے سے نکلنے کے لیے دو اہم سڑکوں پر فلسطینیوں کو حفاظت کی ضمانت دی گئی ہے۔
علاقہ چھوڑنے والوں کا کہنا ہے کہ بہت سی سڑکوں اور گلیوں تک رسائی میں دقت کا سامنا ہے اور بہت سی سڑکیں تو ٹوٹ پھوٹ کے باعث ناقابل استعمال ہیں۔

شیئر: