Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے ’ٹکراؤ‘ کھلاڑیوں میں جذبہ پیدا کرتا ہے: افغان کوچ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان رواں برس تین ون ڈے میچوں کی سیریز سری لنکا میں کھیلی گئی تھی جس میں گرین شرٹس نے 0-3 سے جیت حاصل کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ’ٹکراؤ‘ (روایتی حریفوں کے درمیان میچ) افغان ٹیم کے کھلاڑیوں میں جذبہ پیدا کرتا ہے۔
پیر کو چنئی میں ہونے والے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں جوناتھن ٹروٹ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہائی وولٹیج مقابلے کے بارے میں بات کی۔
جوناتھن ٹروٹ کہتے ہیں کہ ’میرے خیال سے پاکستان کے خلاف رائولری اِن کھلاڑیوں میں جذبہ پیدا کرتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال سے یہ رائولری ماضی میں بھی جذبات سے بھرپور رہی ہے۔ ہمارے درمیان بہت کانٹے کے مقابلے ہوئے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ کل (پیر کو) یہ اتنا جوش والا میچ نہیں ہوگا اور ہم بآسانی جیت جائیں گے۔ یہ بس اس مقابلے کا قدرتی عنصر ہے۔‘
سابق انگلش بیٹر کہتے ہیں کہ ’دونوں ٹیمیں میرے خیال سے ایک دوسرے کی عزت کرتی ہیں لیکن دونوں جیتنے کے لیے بے تاب ہیں۔‘
یہاں واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے اس میچ کو چنئی کی بجائے کسی دوسرے وینیو پر کروانے کا مطالبہ کیا تھا جسے آئی سی سی نے مسترد کر دیا تھا۔
اس بارے میں جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ ’مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے کہ پاکستان نے وینیو کو تبدیل کرنے کا کہا تھا لیکن میرے خیال سے پاکستان کے پاس بھی خود اچھے سپنرز ہیں اور جہاں تک سپنرز کی بات ہے تو میچ میں وہ تو دو یا تین ہی کھیلیں گے۔‘
خیال رہے اس ورلڈ کپ میں افغانستان نے انگلینڈ کو نئی دہلی میں شکست دے کر ورلڈ کپ کا بڑا اپ سیٹ کر دیا تھا اور اُس میچ میں افغان سپنرز راشد خان، مجیب الرحمان اور محمد نبی نے مجموعی طور پر 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

افغان سپنرز نے انگلینڈ کے خلاف نئی دہلی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے میچ میں مجموعی طور پر 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

چنئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے افغان کوچ کہتے ہیں کہ ’چنئی کی عام طور پر اچھی وکٹ ہوتی ہے، لیکن اس سلسلے میں مائنڈ سیٹ بہت اہم ہے، مائنڈ سیٹ یہ ہے کہ یہ ٹیم گیم ہے، صرف سپنرز کی گیم نہیں ہے۔‘
اُدھر پاکستانی اوپننگ بیٹر امام الحق نے ورلڈ کپ میں انڈیا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست پر کہا کہ ’ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم نے اُن میچوں میں اچھا نہیں کھیلا۔ ہم معیار کے مطابق نہیں کھیلے اور پلان پر عمل نہ کر سکیں۔ شکست سے ہمیشہ مورال کم ہوتا ہے۔‘
بائیں ہاتھ کے بیٹر نے مزید کہا کہ ’ہم نے بہت اہم کیچ گرائے جس کے باعث ہمیں نقصان اٹھانا پڑا۔‘
افغانستان کے خلاف میچ کے بارے میں امام الحق نے کہا کہ ’آپ کل نئی چیزیں دیکھیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم جب کولکتہ جائیں تو اُس وقت ہم نے چھ میں سے چار میچ جیتے ہوئے ہوں۔‘
دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے درمیان اب تک سات ون ڈے میچ ہو چکے ہیں جس میں تمام میچوں میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان رواں برس تین ون ڈے میچوں کی سیریز سری لنکا میں کھیلی گئی تھی جس میں گرین شرٹس نے 0-3 سے جیت حاصل کی تھی۔

شیئر: