Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امام ابوحنیفہؒ کا زہد

 
عبد الستار خان
 
 
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ مسجد کے مؤذن کے پیچھے عشاء کی نماز ادا کی۔
 
مؤذن نے سورہ زلزلہ کی تلاوت کی۔نماز کے بعد جب تمام نمازی چلے گئے اور مسجد میں امام ابو حنیفہ اور مؤذن باقی رہ گئے تو مؤذن کہتے ہیں :
میں نے دیکھا امام گہری سوچ میں ہیں۔ میں مخل نہیں ہونا چاہتا تھا، سو میں نے چراغ امام صاحب کے پاس رہنے دیا اور خود مسجد سے نکل گیا۔
 
جب فجر کا وقت قریب ہوا تو میں مسجد آیا۔ کیا دیکھتا ہوں كہ امام صاحب اسی حالت میں بیٹھے ہیں جیسے میں عشاء کے وقت چھوڑ گیا تھا۔ 
 
میں نے سنا وہ کہہ رہے تھے : 
اے وہ ذات جو ذرہ بھر نیکی پر بھلائی
اور ذرہ بھر برائی پر سزا دیتا ہے 
نعمان پر رحم فرما۔
 
جب انہوں نے میری آہٹ سنی تو سمجھے کہ میں چراغ لینے آیا ہوں، فرمایا :
کیا چراغ لینے آئے ہو....۔
 
میں نے عرض کیا :
نہیں مگر فجر کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ 
 
فرمایا : 
جو کچھ تم نے دیکھا اسے اپنی حد تک رکھنا۔
 
مؤذن کہتے ہیں :
میں نے یہ بات امام صاحب کی وفات تک چھپائے رکھی۔
 
(شذرات الذهب،حلية الاولياء،عظماء الاسلام)
 
 
مزید کے لئے ٹیلیگرام چینل جوائن کریں:
https://t.me/abdulsattarkhan
 
 

شیئر: