Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انضمام کا استعفیٰ: ٹیم سلیکشن یا مفادات کا ٹکراؤ، ماجرا کیا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انضمام الحق کا استعفیٰ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔
پی سی بی کے مطابق  کمیٹی اپنی رپورٹ اور سفارشات پی سی بی کی انتظامیہ کو جلد پیش کرے گی۔
مفادات کے ٹکراؤ کا قصہ کیا ہے؟
گذشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر کچھ سکرین شارٹس شیئر کیے جا رہے تھے جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ انضمام الحق ’یازو انٹرنیشنل لمیٹڈ‘ نامی کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں اور یہ کمپنی طلحہ رحمانی نامی پلیئرز ایجنٹ کی ملکیت ہے۔
طلحہ رحمانی کی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم، وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی سمیت دیگر پاکستانی کھلاڑیوں کے ایجنٹ بھی ہیں۔
پلیئر ایجنٹ کرتا کیا ہے؟
دنیا بھر میں پروفیشنل کھلاڑی ایجنٹس اور ایجنسیوں کو اپنی نمائندگی کرنے کے لیے ہائر کرتے ہیں۔ کس کھلاڑی نے کس فرینچائز کے لیے کھیلنا ہے، کونسی لیگ کھیلنی ہے یا کس برانڈ کو انڈورس کرنا ہے یہ تمام معاملات یہ پلیئر ایجنٹس اور ایجنسیاں ہی کھلاڑیوں کی طرف سے طے کرتی ہیں۔
سوال یہ ہے کہ یہاں مفادات کے ٹکراؤ کا سوال پیدا کیوں ہوا اور انضمام نے کیوں اس وجہ سے استعفیٰ دیا؟
انضمام الحق کا مبینہ طور پر طلحہ رحمانی کی برطانیہ میں رجسٹرڈ کمپنی کا شیئر ہولڈر ہونا اور طلحہ رحمانی کا پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کا ایجنٹ ہونا۔
اس سے سوالات نے جنم لیا کہ کہیں ٹیم سلیکشن پر بھی انہوں نے اثرانداز ہونے کی کوشش تو نہیں کی؟
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ ’یہاں مفادات کا ٹکراؤ نظر آتا ہے، ہم چیف سلیکٹر کو بلائیں گے اور ان سے وضاحت طلب کریں گے کہ یہ خبر درست ہے یا غلط۔۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ طلحہ رحمانی سات سے آٹھ کھلاڑیوں کی نمائندگی کرتے ہیں تو ایسے بھی ہوسکتا ہے کہ وہ ٹیم سلیکشن کے پیچھے بھی ہوں۔‘
انضمام الحق نے مستعفی ہونے کے بعد  ایک ٹی وی انٹریوں میں بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ان الزامات کی انکوائری کرے میں دستیاب ہوں۔ ’بغیر تحقیق کے باتیں کر رہے ہیں جس نے بھی کہا ثبوت دیں۔‘
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں، اس طرح کے الزامات سے دکھ ہوتا ہے۔

شیئر: