سعودی رضاکاروں کی صحرا میں راستہ بھولنے والوں کو بچانے کی کوششیں
صحرا میں کام کرنے والے رضاکاروں کی تعداد پانچ ہزار ہوگئی ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی رضاکاروں کا ایک گروپ صحرا میں راستہ بھول جانے والوں اور موت و حیات کی کشمکش کے شکار افراد کو بچانے کی کوشش کررہا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں امدادی مہم کے لیے رضاکار سامنے آئے ہیں اور ’عون‘ جیسی رضاکارانہ تنظیموں میں شامل ہوگئے۔
اعدادوشمار کے مطابق صحرا میں راستہ بھول جانے والوں کی رہنمائی اور انہیں مشکل سے نکلنے کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کی تعداد پانچ ہزار ہوگئی ہے۔
رضاکارانہ تنظیم عون کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر صالح النوفل نے بتایا ’تمام امدادی ٹیموں اور تنظیموں کا مشترکہ درد یہ ہے کہ راستہ بھول جانے والے تک اس کی موت سے قبل رسائی حاصل کی جائے‘۔
صالح النوفل کا کہنا تھا’ موسم گرما میں یہ صورتحال زیادہ گمبھیر ہوجاتی ہے‘۔
انہوں نے بتایا ’صحرا میں راستہ بھول جانے والوں کی مدد کے کچھ ایسے واقعات ہیں جنہیں بھلایا نہیں جاسکتا‘۔
صالح النوفل کا کہنا تھا کہ ’موسم گرما کے دوران ساٹھ سالہ بزرگ دو روز تک صحرا میں بھٹکتے رہے۔ ایسے وقت میں ان تک رسائی ہوئی جب وہ ذہنی طور پر خود کو موت کے حوالے کرچکے تھے‘۔
انہوں نے کہا ’صحرا میں پھنس جانے والے اپنی گاڑی سے نکلتے ہیں تو وہ لاپتہ افراد کی فہرست میں آجاتے ہیں۔ کئی ایسے بھی ہیں جو تلاش کے باوجود ابھی تک نہیں ملے۔
’آبادی سے باہر راستہ بھول جانے والوں کی مدد کا کام خاص انسانی نوعیت کا ہے۔ اس عمل میں حصہ لینے کے لیے رضاکاروں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں سامنے آنا چاہئے‘۔