Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا روزانہ کافی پینا صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟

جو خواتین باقاعدگی سے 250 ملی گرام کیفین کا استعمال کرتی ہیں ان میں ذہانت کا تناسب بڑھ جاتا ہے۔ (فوٹو: فری پک)
آپ کو ایسے بہت سے لوگ ملیں گے جن کے لیے صبح سویرے تازہ دم ہونے کے لیے چائے کا ایک کپ پینا ناگزیر ہوتا ہے جبکہ کچھ لوگ کافی پینا پسند کرتے ہیں کیوںکہ وہ بھاپ اُڑاتی کافی کا کپ پینے کے بعد رات گئے تک کام کر سکتے ہیں۔
یہ دونوں مشروب ایسے ہیں جن کی لت ایک بار منہ کو لگ گئی تو پھر یہ کبھی چھوٹتی نہیں۔
الرجل میگزین کے مطابق کافی نہ صرف دماغ بلکہ جسمانی افعال کو انجام دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہ ذیابیطس کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں سے بھی 25 فیصد تک حفاظت کر سکتی ہے۔
کافی کے مسلسل استعمال سے کھیلوں میں کارکردگی بہتر ہوتی ہے جس کے باعث کھیلتے ہوئے تھکان کا احساس کم ہوتا ہے۔
لیکن کیا روزانہ کافی پینے کا کوئی نقصان بھی ہے؟ کیا ہم روزانہ کافی پینے سے بے چینی اور بے خوابی کا شکار ہوسکتے ہیں؟ جسم پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ آئیے ان سوالات کے جوابات جانتے ہیں۔

کافی کے ایک کپ میں کیا ہوتا ہے؟

ایک کپ کافی میں 80 سے 100 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔ یہ اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ یومیہ کیفین کی انتہائی حد 400 ملی گرام ہے۔ مقررہ حد سے زیادہ استعمال کرنے سے جسم پر اس کے اثرات کے بارے میں معلوم ہونا کافی ضروری ہے۔

روزانہ کافی پینے کے فوائد

آپ اگر روزانہ ایک کپ کافی پیتے ہیں تو آپ کو اس کے بہت سے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں کیونکہ کافی میں وٹامن بی 2، میگنیشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔

1: ذیابیطس کے مرض سے بچاؤ

کچھ تحقیقی کاوشوں میں یہ کہا گیا ہے کہ روزانہ تین سے چار کپ کافی پینے والے لوگوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ ان لوگوں سے 25 فیصد تک کم ہو جاتا ہے جو روزانہ کافی نہیں پیتے۔
اس کا مطلب کسی طور پر یہ نہیں کہ محض کافی پینے اور غیرصحت بخش غذائیں کھانے اور ورزش سے اجتناب برتنے کے باوجود آپ ذیابیطس کے خطرے سے محفوظ رہیں گے۔
کافی ’کلوروجینک ایسڈ‘ کا سب سے اہم ذریعہ ہے جو خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

           کافی کے مسلسل استعمال سے کھیلوں میں کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ (فوٹو: فری پک)

2: جسمانی توانائی میں اضافہ

کافی پینے سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے اور توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ کیفین دماغ میں ’اڈینوسین ریسیپٹرز‘ کے خلاف کام کرتی ہے جس سے دماغی بالیدگی اور قوت حافظہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
’ویری ویل فٹ‘ ویب سائٹ کے مطابق جو خواتین باقاعدگی سے 250 ملی گرام کیفین کا استعمال کرتی ہیں ان میں ذہانت کا تناسب بڑھ جاتا ہے اور وہ تھکاوٹ بھی کم محسوس کرتی ہیں۔
جہاں تک مردوں کا تعلق ہے تو انہیں کیفین کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ بہتر اثرات حاصل کر سکیں۔

3: امراض قلب اور شریانوں کا تحفظ

کافی میں متعدد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جیسے کہ کلوروجینک ایسڈ، فینولک مرکبات جو سوزش کے لیے بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ خون کو جمنے سے روکتے ہیں۔ یہ مادے بلڈ پریشر اور خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
ان سب کے باوجود اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو آپ کو یقینی طور پر کافی پینے میں احتیاط برتنا ہو گی۔

کافی پینے سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے اور توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ (فوٹو: فری پک)

’دا جرنل آف ایگریکلچرل اینڈ فوڈ کیمسٹری‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یومیہ تین سے پانچ کپ کافی پینے سے دل اور شریانوں کے امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

4: کھیلوں میں کارکردگی کا بہتر ہونا

انٹرنیشنل سوسائٹی آف سپورٹس نیوٹریشن کے مطابق کیفین کے استعمال سے درج ذیل فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
پٹھوں کی مضبوطی
جمپننگ (چھلانگ لگانا)
جاگنگ کرنا
شوٹنگ
ایروبک
اس کی وجہ یہ ہے کہ کیفین اعصاب کے مرکزی نظام کو متحرک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس سے پٹھوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور درد کا احساس بھی کم ہو جاتا ہے۔

5: الزائمر کے مرض سے بچاؤ

کافی میں اینٹی آکسیڈنٹ کی موجودگی کی وجہ سے یہ الزائمر کے مرض میں بھی مفید ہوتی ہے۔ عام طور پر معمر افراد کو یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ اس باب میں ’انٹرنینشل جرنل آف ملیکیولر سائنسز‘ کے مطابق کیفین کا باقاعدگی سے استعمال پارکنسن اور الزائمر کے مرض کے لیے مفید ہوتا ہے۔

ایک کپ کافی میں 80 سے 100 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔ (فوٹو: فری پک)

6: مزاج میں بہتری

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کافی پینے سے انسان کے مزاج میں خوشگوار تبدیلی آتی ہے۔ کافی پینے کے محض 30 منٹ کے اندر مزاج بہتر ہو جاتا ہے اور انسان پُرسکون ہونے لگتا ہے۔

7: تھائرائیڈ گلینڈ کا تحفظ

نیوٹریشن جرنل میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ میٹابولک عارضے میں مبتلا افراد اعتدال پسندی کے ساتھ کیفین استعمال کریں تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

روزانہ استعمال کے نقصانات

یہ کہنا بہرحال درست نہیں کہ کسی بھی چیز کی زیادتی یا زیادہ استعمال کے نقصانات نہیں ہوتے۔ مقررہ حد سے تجاوز کرنے پر کافی کے بھی مضر اثرات ہو سکتے ہیں۔ بعض نقصانات ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔

1: گھبراہٹ

ضرورت سے زیادہ کیفین کا استعمال گھبراہٹ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ کیوریس میگزین کی جانب سے یونیورسٹی کے طلبا پر کی گئی ایک تحقیق کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کیفین کے زیادہ استعمال سے نیند میں خلل اور بھوک کی کمی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ طبیعت میں بے چینی اور گھبراہٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

کافی کا استعمال شام کو یا سوتے وقت نہ کریں۔ (فوٹو: فری پک)

2: ہڈی ٹوٹنے کا امکان

50 برس سے زیادہ عمر کی 20 فیصد سے زیادہ خواتین کو آسٹیوپوروسس’ یعنی ہڈیوں کا مرض‘ لاحق ہو سکتا ہےجس کی وجہ سے ان کی ہڈی ٹوٹ بھی سکتی ہے۔
اس حوالے سے کچھ اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ کیفین کے ہڈیوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے سنہ 2022 میں شائع ہونے والی ایک میڈیکل رپورٹ میں کافی کی زیادتی سے کولہے کے فریکچر کے خطرے میں اضافے کا ذکر کیا گیا ہے۔

3: ہائی بلڈ پریشر (یقینی نہیں)

اس حوالے سے فی الحال کوئی بھی دعویٰ کرنا مناسب نہیں، تاہم ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنے معالج سے مشورہ کرنے کے بعد ہی کافی کا استعمال کریں۔

روزانہ کافی پینے کے حوالے سے چند اہم نصیحتیں

آخر میں کافی کے شوقین افراد کے لیے چند اہم نکات بیان کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے شوق سے بہتر طور پر لطف اندوز ہو سکیں۔
کافی کا استعمال شام کو یا سوتے وقت نہ کریں کیونکہ کافی پینے سے جسم 5 گھنٹے تک چاق و چوبند رہتا ہے جس سے نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

میٹابولک عارضے میں مبتلا افراد اعتدال پسندی کے ساتھ کیفین استعمال کریں تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ (فوٹو: فری پک)

اپنی کافی میں تھوڑی سی دارچینی شامل کر لیں کیونکہ اس سے خون میں شکر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے اور کافی کا ذائقہ بھی بہتر ہو جاتا ہے۔
کافی میں چینی زیادہ مقدار میں شامل نہ کریں، ایک کپ میں ایک چمچہ یا اس سے کم چینی استعمال کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 50 گرام سے زیادہ چینی استعمال نہ کی جائے۔

شیئر: