پچھلے مہینے اکتوبر میں تقریباً چار برس کی خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے پاکستان آنے والے سابق وزیراعظم نواز شریف خواتین کے بارے میں متنازع بیان دینے پر ایک بار پھر سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں۔
بدھ کو کوئٹہ میں اپنی صاحبزادی مریم نواز، بھائی شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کی موجودگی میں ایک تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہمارے جلسے بھی ہوتے ہیں جہاں خواتین بھی ہوتی ہیں لیکن وہ پُرامن بیٹھتی ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
احتساب عدالت نے نواز شریف کے اثاثے واپس کرنے کا حکم دے دیاNode ID: 810751
-
نواز شریف کا دورۂ بلوچستان، ’تمام چیزیں واپس ہو رہی ہیں‘Node ID: 811296
-
نواز شریف کا مشن بلوچستان دوسری جماعتوں کے لیے کتنا خطرناک ہے؟Node ID: 811796
اپنی جماعت کی تقریبات کا حوالہ دیتے ہوئے سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’خواتین آتی ہیں جلسہ سُنتی ہیں اور وہاں کوئی دھمال یا ناچ گانا نہیں ہوتا۔ یہ پاکستان کا کلچر نہیں ہے۔‘
سوشل میڈیا صارفین نواز شریف کے اس بیان کو ’عورت مخالف‘ قرار دے رہے ہیں اور اُن کے لیے ’عورت بیزار‘ جیسے الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔
ہمارے جلسوں میں دھمال اور ناچ گانا نہیں ہوتا، ہماری خواتین پر امن بیٹھتی ہیں pic.twitter.com/GJo3YN6Uuj
— Nadia Mirza (@nadia_a_mirza) November 15, 2023
فوزیہ یزدانی نے ایک ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’آپ کو ہمیشہ خواتین پر کیوں جملے کسنے ہوتے ہیں؟ کیا مریم کو لگتا ہے کہ یہ سب انہیں نئی نسل سے جوڑ دے گا؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’خواتین جو چاہتی ہیں وہ ایسا کیوں نہیں کر سکتیں؟ خواتین پاکستان کا 50 فیصد حصہ ہیں، ہمیں یہ بتانا چھوڑ دیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔‘
مصطفیٰ نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’نواز شریف کے عورت بیزار بیانات میرے شک کو تقویت دیتے ہیں کہ نواز شریف آج بھی 90 کی دہائی میں اٹکے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’وقت آگیا ہے کہ کوئی نواز شریف کو آگاہ کرے کہ وقت بدل گیا ہے خصوصاً سوشل میڈیا کے عروج کے بعد۔‘
Nawaz Sharif's misogynistic statement confirms my suspicions that he is still stuck in the 90s, where men in Punjab objectify women as mere commodities. It's high time someone enlightens him about the changing times, especially with the rise of social media and its impact #pmln
— Mustafa (@kamalvmst) November 15, 2023
سابق وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے کی اجازت نہیں تو نواز شریف نے ملک کی خواتین سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بار نواز شریف خواتین کے خلاف الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔‘
اسٹیبلشمینٹ سے لڑنے کی اجازت نہیں تو نواز شریف نے ملک کی خواتین سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اس بار نواز شریف خواتین کیخلاف الیکشن لڑنے جارہا ہے۰۰۰۰ pic.twitter.com/lH2VgQKtCt
— Waqar Malik (@RealWaqarMaliks) November 15, 2023
صحافی و شاعر عاطف توقیر اس حوالے سے اپنے پیغام میں کہتے ہیں کہ ’نواز شریف نے دوسری مرتبہ جلسوں میں ناچ گانا اور دھمال ڈالنے والی خواتین کو ہدف بنایا۔ یہ نہایت شرمناک اور قابلِ مذمت بات ہے۔‘
انہوں نے لڑکیوں اور خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کسی صورت اس پدرسری کو جملے بازی کو قبول نہ کریں۔‘
نواز شریف نے دوسری مرتبہ جلسوں میں “ناچ گانا” اور “دھمال” ڈالنے والی خواتین کو ہدف بنادیا۔ یہ نہایت شرمناک اور قابل مذمت بات ہے۔
جشن، رقص، موسیقی، آرٹ یہ سب زندگی کے استعارے ہیں۔ کسی معاشرے کی نبض یہی علامات ہیں، یہ موجود ہیں، تو سمجھیے معاشرہ زندہ ہے۔ خواتین کا رقص کرنے پر تنقید…— Atif Tauqeer (@atifthepoet) November 15, 2023