Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وقت اور دولت میں فرق!

عبد الستارخان
 
وقت اور دولت میں جو فرق ہے اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے ایک سائز کی دو ٹنکیاں پانی سے بھری ہوئی ہوں۔
 
ایک ٹنکی کی ٹوٹنی لگی ہو، آپ اسے حسب ضرورت کھول سکتے ہیں اور جب چاہیں پانی بند کرسکتے ہیں جبکہ دوسری ٹنکی میں ٹوٹنی نہیں مگر اس کے پیندے میں ایک سوراخ ہے۔ آپ اس سوراخ کو بند نہیں کرسکتے۔
 
دونوں ٹنکیاں آپ کو استعمال کے لئے دی جائیں۔ 
 
ہم غیر ارادی طور پر دوسری ٹنکی کے پانی کا استعمال کریں گے جبکہ پہلی ٹنکی کی ٹوٹنی کو بند کردیں گے۔ 
 
 دولت پہلی ٹنکی کی مانند ہے اور وقت دوسری ٹنکی کی مانند۔
 
جس انداز سے دوسری ٹنکی سے پانی بہہ رہا ہے اور اسے روکنا ہمارے اختیار میں نہیں ،اسی طرح یہ وقت بھی ہر لمحہ گزر رہا ہے۔ 
 
ہماری پچھلی سانس اور جو ہم لے رہے ہیں اس دوران وقت گزرچکا ہے۔
 
موت کے مسافروں کے لئے ضروری ہے کہ اپنی اس دوسری ٹنکی کو بہتر طور پر استعمال کریں کہ اس کی مقدار مقرر ہے اور اس میں جتنا پانی (زندگی) ہے، وہ آپ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی نہیں دیکھ سکتے۔ 
 
اس پانی کو بہتر طور پر استعمال کیا جائے ورنہ یہ ضائع ہو جائے گا۔ 
 
 

شیئر: